نئی دہلی: الیکشن کمیشن آف انڈیا آج (16 اگست 2024) کو سہ پہر 3 بجے ایک اہم پریس کانفرنس کرنے جا رہا ہے جس میں چار ریاستوں جموں و کشمیر، ہریانہ مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر میں 370 کو ہٹائے جانے کے بعد پہلی بار اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ حال ہی میں چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے اس سلسلے میں جموں و کشمیر اور ہریانہ کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات بھی کی تھی، تاہم مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے عہدیداروں سے ملاقات نہیں کی گئی تھی۔
ہریانہ کی بات کریں تو یہاں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں اور اس وقت 3 سیٹیں خالی ہیں۔ بی جے پی کے پاس 41 ایم ایل اے ہیں۔ کانگریس کے 29 ایم ایل اے ہیں، جے جے پی کے 10 اور آئی این ایل ڈی اور ایچ ایل پی کے پاس ایک ایک ایم ایل اے ہے۔ ایوان میں پانچ آزاد ایم ایل اے ہیں۔
2019 میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے وہاں کی سیاسی جماعتیں مسلسل مکمل ریاست کے درجہ کی بحالی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ حکومت کی طرف سے بار بار کہا جا رہا تھا کہ پہلے انتخابات ہوں گے تب ہی ریاست کی حیثیت بحال ہوگی۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کی مانیں تو جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں تین سے چار مرحلوں میں ووٹنگ کرائی جا سکتی ہے۔ ستمبر میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد اس ماہ کے آخر تک انتخابی نتائج کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں انتخابات کے انعقاد کی راہ میں سب سے بڑا چیلنج سیکورٹی انتظامات ہیں۔ حالیہ دنوں میں ملی ٹینٹوں کے حملوں میں اچانک اضافے نے انتظامیہ کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس کا اثر انتخابی پروگرام پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
حد بندی کا کام مکمل نہ ہونے کی وجہ سے جموں و کشمیر میں طویل عرصے تک اسمبلی انتخابات نہیں ہو سکے۔ مئی 2022 کی حد بندی کے بعد جموں و کشمیر اسمبلی کی نشستوں کی تعداد اب بڑھ کر 90 ہو گئی ہے۔ اس طرح جموں کی 43 اسمبلی اور کشمیر کی 47 اسمبلی سیٹوں پر انتخابات ہونے ہیں۔ 2014 میں، 87 اسمبلی نشستوں پر انتخابات ہوئے تھے، جن میں جموں کی 37 نشستیں اور وادی کشمیر کی 46 نشستوں کے علاوہ لداخ کی 6 نشستیں شامل تھیں۔