وقف جائیدادوں پر قبضہ کرنی چاہتی ہے مودی حکومت، کلکتہ اور دہرہ دون کے خاطیوں کو عبرتناک سزا دی جائے: مولانا بدرالدین اجمل

دیوبند: (سمیر چودھری) اے آئی یو ڈی ایف کے سپریمو اور آسام کے سابق رکن پارلیمنٹ اور دارالعلوم کی مجلس شوریٰ کے سینئر رکن مولانا بدرالدین اجمل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت وقف بورڈ کو ختم کرکے اس کی جائیدادوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی کو ہندوستانی اتحاد کا حصہ بنایا جاتا تو اسے آسام میں بڑی کامیابی حاصل ہوتی، جو بی جے پی کو مرکز میں اقتدار میں آنے سے روک سکتی تھی۔

دارالعلوم کی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں شرکت کے لیے دیوبند آئے ہوئے مولانا اجمل نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کلکتہ واقعہ پر بے شرمی سے سیاست کی جارہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جو لوگ آج سڑکوں پر ہیں وہ منی پور میں فوجی کی بیوی کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں آج تک خاموش کیوں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات چاہے دہرادون میں ہوں یا کولکاتہ، اتر پردیش میں ہو یا ملک کے کسی بھی حصے میں، یہ قابل مذمت ہے۔ دہرادون ایس ایس پی کے بیان پر انہوں نے کہا کہ اگر انہیں نوکری نہیں ہورہی اور وہ ا پنی ذمہ داریوں کو نہیں نبھاسکتے تو استعفیٰ دے کر چلے جائیں لیکن انصاف کا راستہ نہ روکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔ مولانا بدرالدین اجمل نے کہا کہ انہوں نے وقف ترمیمی قانون کے نقصانات کے بارے میں سونیا گاندھی، ممتا بنرجی اور شرد پوار کو خطوط لکھے۔ ان جماعتوں نے اپنے حقائق پڑھ کر جواب بھی دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ وقف ترمیمی بل پر اپوزیشن کی حمایت کی ہے اور کہاکہ ان کے خطوط پر راہل گاندھی اور اکھلیش یادو نے یہ معاملہ پارلیمنٹ میں زوردار طریقہ سے اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جتنی بھی فرقہ پرستی پھیلا لے، لیکن ہندوستان میں بھائی چارہ اور ایکتا ہمیشہ زندہ رہے گی اور فرقہ پرست طاقتوں کے منصوبے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com