اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان ایک بار پھر مشکلوں میں ہیں۔ ان کے گھر پر ای ڈی کی ٹیم چھاپہ ماری کے لیے پہنچی ہے جس کی اطلاع خود امانت اللہ خان نے دی۔ عآپ رکن اسمبلی نے بتایا کہ ای ڈی کی ٹیم کو انہوں نےگھر میں داخل ہونے سے روکا کیونکہ ان کے پاس مقامی پولیس کی ٹیم موجود نہیں تھی۔ اس حالت کو دیکھتے ہوئے مقامی پولیس کو بلایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ای ڈی وقف معاملے کی جانچ کے سلسلے میں امانت اللہ خان کے گھر پر پہنچی تھی۔
‘آج تک’ کی ایک خبر کے مطابق امانت اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ای ڈی کے لوگ انہیں گرفتار کرنے کے لیے آج صبح سویرے ان کے گھر پر آئے۔ عآپ رکن اسمبلی نے سوشل میڈیا پر اس کی جانکاری دیتے ہوئے لکھا ہے “صبح صبح تاناشاہ کے اشارے پر ان کی کٹھپتلی ای ڈی میرے گھر پہنچ چکی ہے۔ مجھے اور عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کو پریشان کرنے میں تاناشاہ کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے۔ ایمانداری سے عوام کی خدمت کرنا گناہ ہے؟ آخر یہ تاناشاہی کب تک؟”
امانت اللہ خان کے گھر پر ای ڈی ٹیم کے پہنچنے کے سلسلے میں عآپ رہنماؤں کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے۔ منیش سسودیا نے اس پر کہا کہ ای ڈی کا بس یہی کام رہ گیا ہے، بی جے پی کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو خاموش کردو، جو ٹوٹے نہیں، دبے نہیں اسے گرفتار کرکے جیل میں ڈال دو۔ پارٹی کے سینئر رہنما سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ ای ڈی کا ظلم دیکھیے، امانت اللہ خان پہلے ای ڈی کی جانچ میں شامل ہوئے، ان سے آگے کے لیے وقت مانگا۔ ان کی ساس کو کینسر ہے، ان کا آپریشن ہوا ہے، اس درمیان ای ڈی نے صبح سویرے ان کے گھر پر دھاوا بول دیا۔ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے لیکن مودی کی تاناشاہی اور ای ڈی کی غنڈہ گردی دونوں جاری ہے۔