سپریم کورٹ آف انڈیا کا بلڈوزر کاروائی کے خلاف تبصرہ خوش آئند : آل انڈیا ملی کونسل

نئی دہلی: ( پریس ریلیز) آل انڈیا ملی کونسل نے سپریم کورٹ آف انڈیا کے بلڈوزر کاروائی کے خلاف حالیہ تبصرے کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے عدل و انصاف کے حق میں اہم قرار دیاہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ کسی بھی قسم کی بلڈوزر کاروائی غیر قانونی ہے اور اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے ۔ جرم ثابت ہونے کے بعد بھی کسی کے گھر کو منہدم نہیں کیا جاسکتاہے ، یہ آئین کے خلاف اور غیر دستوری ہے ۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے مدھیہ پردیش حکومت اور راجستھان حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے ۔
گذشتہ دنوں میں مدھیہ پردیش کے چھتر پور میں کانگریس لیڈر حاجی شہزاد علی کے گھر کو بلڈوز سے منہدم کردیاگیا جبکہ ان کے خلاف کوئی بھی جرم نہیں تھا، اسی طرح راجستھان میں بلڈوزر کی کاروائی کی گئی اور گذشتہ سات سالوں سے یہ سلسلہ جاری ہے جہاں یکطرفہ طور پر صرف مسلم سماج کے خلاف اس طرح کی کاروائی ہورہی ہے ۔
آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر منظور عالم نے کہا، ” سپریم کورٹ کا یہ تبصرہ خوش آئند اور حوصلہ افزا ہے لیکن اس غیر قانونی سلسلہ کو روکنا ، پابندی لگانا اور آئندہ اس طرح نہ ہو اس کو یقینی بنانا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے ۔ ہندوستان میں اقلیتوں اور کمزوروں کی آخری امید بھی عدلیہ ہی ہے ‘
انہوں نے مزید کہا کہ “یہ وقت ہے کہ ریاستی حکومتیں اور انتظامیہ سپریم کورٹ کے تبصرے کو سنجیدگی سے لیں اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ ہمیں امید ہے کہ اس کے بعد مستقبل میں کسی بھی غیر قانونی اور غیر منصفانہ بلڈوزر کاروائی سے گریز کیا جائے گا۔”
آل انڈیا ملی کونسل نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے متحد رہیں اور کسی بھی قسم کی ناانصافی کے خلاف قانونی چارہ جوئی سے نہ گھبرائیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com