ہم وقف بل 2024 کو یکسر مسترد کرتے ہیں: لجنہ علمیہ، مملکت سعودی عرب

ریاض: (محمد انعام الحق قاسمی) ” ہم وقف بل 2024 کو یکسر مسترد کرتے ہیں”اسی شعار کے تلے لجنہ علمیہ [تنظیم ابنائے قدیم دار العلوم، دیوبند] ریاض ، مملکت سعودی عرب کے کچھ احباب ، جناب مولانا عبد الباری قاسمی [سرپرست لجنہ علمیہ] کے دولت کدہ پر بروز جمعہ 3 ربیع الاول 1446ھ بمطابق 6 ستمبر 2024ء جمع ہوئے۔ اس نشست میں ظالمانہ وقف بل 2024 کی خامیاں اور نقصانات پر چند احباب نے روشنی ڈالی۔

سب سے پہلے اس مبارک مجلس کا افتتاح حضرت مولانا صادق مجید قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ انہوں نے سورہ البقرہ کی آیات نمبر 153 سے 157 کی تلاوت فرمائیں۔ وَلَنَبْلُوَنَّكُم بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالثَّمَرَاتِ ۗ وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ ‎﴿١٥٥﴾‏ الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ ‎﴿١٥٦﴾‏اور ہم تمہیں کچھ خوف اور بھوک اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سے ضرور آز مائيں گے اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دو ﴿١٥٥﴾‏ وہ لوگ کہ جب انہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو کہتے ہیں ہم تو الله کے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں ﴿١٥٦﴾تو ہمیں بھی اس آمائش کی گھڑی میں ثابت قدم رہتے ہوئے اس ناانصافی اور ظلم کے خلاف دامے درمے سخنے متحد ہوکر کھڑے رہنے کی ضرورت ہے۔ مومن کی شان یہ ہے کہ آمائشوں کے زمانے میں اللہ تعالی کی ذات پر اعتماد کرتے ہوئے حتی الامکان تدابیر بھی اختیار کرے۔

بعد ازیں، سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ سلم پر ہدیہ درود شریف پیش کرنے کیلئے حضرت مولانا محمد ہاشم قاسمی کا انتخاب عمل میں آیا۔ انہوں نے اپنی میٹھی اور سریلی آواز میں حاضرین کے دل جیت لئے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم پر ایسے انداز میں درود شریف پیش کیا کہ تمام حاضرین مجلس جھوم اٹھے ۔

اصل موضوع کی طرف لوٹتے ہوئے ، حضرت مولانا مفتی جنید احمد قاسمی صاحب سے درخواست کی گئی کہ وقف بل 2024 کی خامیوں اور اس سےبھارتی مسلمانوں کے نقصانات پر روشنی ڈالیں ۔ مفتی صاحب نے اولاً وقف کی جامع و مانع تعریف فرمائی اور اسکے مقاصد و فوائد پر مختصراً کلام کیا ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، ان کے خلفاء اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے جو جائیدادیں مسلمانوں کے فلاح و بہبود کیلئے وقف کی تھی اسے مختصراً بیان فرمایا۔

انہوں نے فرمایا کہ :

1. اوقاف سے متعلق 2013 کا قانون منسوخ کر کے نیا قانون متعارف کرایا جا رہا ہے۔ وقف کا سرے سے نام ہی بدل کرحکومت ہند نے اپنے ناپاک ارادے کے مطابق کردیاہے۔

2. وقف جائیدادوں کا فیصلہ اور تعین سروے کے بعد کلکٹر یا ڈپٹی کلکٹر کرے گا۔

3. ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو وقف بورڈ کا انتظام مسلمانوں کے ہاتھ سے نکل کر حکومت کے پاس چلا جائے گا۔

4. حکومت نے بل کے دفاع میں کہا ہے کہ اس کا مقصد اوقاف کی جائیدادوں پر مافیا کے قبضے کا خاتمہ ہے۔

5. مسلم تنظیموں کا کہنا ہے حکومت نے ایسا راستہ کھول دیا ہے جس کے بعد مسلمانوں کی وقف جائيدادوں کو اب غیر مسلم ایڈمنسٹریٹر چلائیں گے۔

6. اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ اوقاف سے متعلق نئے قوانین سے مذہبی منافرت اور مختلف برادریوں کے درمیان تفریق پیدا ہو گی۔

  7. یہ بِل مرکزی حکومت کو اجازت دیتا ہے کہ وہ وقف بورڈ میں ایک غیر مسلم چیف ایگزیکٹو آفیسر اور کم از کم دو غیر مسلم ممبران کو ریاستی حکومت کے ذریعہ تعینات سکے۔

8. ترامیم کے ذریعے ’استعمال کے ذریعہ وقف‘ (وقف بائی یوز) کے طریقے کو بھی مکمل طور پر ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جس کا مطلب یہ تھا کہ اگر کوئی جائیداد وقف کے استعمال میں ہے تو کاغذات مشتبہ ہونے کی صورت میں بھی وہ زمین وقف کی ملکیت میں ہی رہے گی۔

واضح رہے کہ کئی معروف اور مالدار مسلمان شخصیات اکثر اپنی جائیداد کے کچھ حصے کو وقف کیا کرتے تھے، لیکن قانونی طور پر وقف کے پاس بہت ساری زمینوں کے کاغذات نہیں اور بہت سی زمینوں کے دستاویزات گُم ہو چکے ہیں۔

ان میں سے کئی جائیداد یا زمینیں اس زمانے میں وقف کی گئی تھیں جب جائیداد کو زبانی طور پر وقف کرنا عام تھا اور دستاویزات کا استعمال عام نہیں تھا۔

مفتی صاحب نے فرمایا یہی وجہ کہ یہ بل جے پی سی کو بھیج دیاگیا ہے۔ اس موقع پر ہم سب کی اخلاقی اور دینی ذمہ داری ہے کہ جے پی سی کو “بل ریجیکشن” کا ایمیل ارسال کریں اور اپنے احباب سے بھی بجھواویں۔

حضرت مولانا جمیل الرحمن قاسمی صاحب نے بھی وقف بل کے خطرناک پہلوں پر اپنی رائے ظاہر فرمائی۔ اور فرمایا کہ متولیان وقف پر بھی لگام لگانے کی ضرورت ہے۔

اخیر میں مولانا عبد الباری قاسمی صاحب نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور فرمایا کہ حتی الامکان ہم سب کوشش کریں کہ یہ بل بہر صورت مسترد ہوجائے اور اس کیلئے سب سے ایمیل بھجوانے کی کوشش کریں۔ اور انہوں نے احکام الہی اور سنت رسول پر عمل کرنے کی تلقین فرمائی اور یہ بھی فرمایا ہم سب کو ہرطرح کی تیاری کرلینی چاہیئے کیونکہ حالات سنگین سے سنگین تر ہوتے جارہے ہیں۔

مولانا قاری شمشاد قاسمی صاحب نے فرمایاکہ وقف کی بربادی اور فساد میں متولیان وقف کابھی بہت بڑا کردار ہے جس پر قدغن لگانا بھی بہت لازمی امر ہے۔

حضرت مولانا نثار احمد صاحب نے سنت نبی [ڈارھی] والی سنت پر چند اقول علمائے سلف بیان فرمایا اور یہ بھی فرمایا کہ ہم مسلمانوں اور خصوصاً علمائے کرام کواپنی پہچان کا پاس رکھنا چاہِیئے اور دلائل سے قائل کرنے بہترین کوشش کی۔ بارک اللہ فیہ۔

اخیر میں حضرت مولانا عبد الکریم قاسمی کی دعاوں کے ساتھ نشست کا اختتام ہوا ۔

نظامت کی ذمہ داری مولانا محمد انعام الحق قاسمی صاحب نے نبھائِی ۔

اخیر میں ہم سب منتسبین لجنہ علمیہ ریاض ، مملکت سعودی عرب اس ظالمانہ اور ناانصافی پر مبنی وقف بل 2024 کو یکسر مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہ بل مسلمانوں کے وقف جائداد ناجائز طور پر ہڑپنے کی کھلم کھلا کوشش ہے۔

حاضرین مجلس :مولانا عبد الباري قاسمي، مولانا محمد إنعام الحق قاسمي، مولانا محمد هارون قاسمي ،مولانا جميل الرحمن قاسمي ،مولانا صادق مجيد قاسمي، مولانا محمد هاشم قاسمي ،مولانا صابر آزاد قاسمي، مولانا عتيق حسن قاسمي، مولانا قاري شمشاد احمد قاسمي، مولانا نثار احمد صاحب ، مولانا شان الهي قاسمي، مولانا عبد الكريم قاسمي، مولانا مفتي جنيد احمد قاسمي، مولانا محمد كامل قاسمي، قاري بلال احمد ٍصاحب

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com