جے پی این آئی سی کے باہر بیریکیڈنگ، اکھلیش کے گھر پر آر اے ایف تعینات، لکھنؤ میں جے پی کی وراثت پر زبردست ہنگامہ

لکھنؤ: جے پرکاش نارائن کی یوم پیدائش پر لکھنؤ میں ایک بار پھر سیاسی درجہ حرارت عروج پر ہے۔ اکھلیش یادو جے پی سنٹر میں خراج عقیدت پیش کرنے پر بضد ہیں۔ حکومت نے ان کے کیمپس جانے پر پابندی لگا دی ہے۔ جے پی سنٹر کے گیٹ پر ٹین کی ایک بڑی دیوار لگائی گئی تھی۔ اکھلیش یادو نے اعلان کیا تھا کہ وہ جے پی این آئی سی جائیں گے اور جے پی کے مجسمے پر پھول چڑھائیں گے۔ اکھلیش کے اعلان کے پیش نظر لکھنؤ پولیس نے جے پی این سی میں بڑی تعداد میں اہلکار تعینات کر دی ہے۔

اکھلیش یادو کے گھر کے باہر رکاوٹیں لگا کر ٹریفک کو بند کر دیا گیا ہے، پولیس فورس کے علاوہ کسی کے بھی آنے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ پولیس نے ایس پی صدر کی رہائش گاہ کی طرف جانے والی سڑکوں کے دونوں طرف تقریباً 200 میٹر کے فاصلے پر رکاوٹیں لگا دی ہیں۔

اس پورے معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان منیش شکلا نے اکھلیش یادو کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، ”اکھلیش کو جواب دینا چاہیے کہ سماج وادی پارٹی کے لیڈر رات کے اندھیرے میں کیوں سرگرم رہتے ہیں۔ اکھلیش یادو کی حرکتیں بچگانہ ہیں۔”

وہیں، اکھلیش یادو نے ایکس پر الزام لگاتے ہوئے کہا، ”بی جے پی کے لوگ ہوں یا ان کی حکومت، ان کا ہر کام منفی ہے۔ پچھلی بار کی طرح اس بار بھی سوشلسٹ لوگ ‘جے پرکاش نارائن’ کے یوم پیدائش پر ان کے مجسمے پر پھول چڑھانے نہ جائیں، اسی لیے انہیں روکنے کے لیے ہماری نجی رہائش گاہ کے ارد گرد بیریکیڈنگ کی گئی ہے۔

واٹر کینن کے ساتھ آنسو گیس کے گولے چھوڑنے کے لیے گیٹ کے باہر گاڑیاں تعینات کر دی گئی ہیں۔ آر اے ایف کے دستے کے ساتھ خواتین پولیس فورس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ سڑک پر بھاری رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں تاکہ کوئی بھی گیٹ تک نہ پہنچ سکے۔ جوائنٹ کمشنر خود جے پی این آئی سی میں فورس کے ساتھ موجود ہیں جہاں پوری سڑک کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا تھا۔ یہ عام لوگوں کا راستہ ہے۔

لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے جے پرکاش نارائن کے یوم پیدائش کے موقع پر جے پی این آئی سی کا دورہ کرنے کے اکھلیش یادو کے پروگرام کے بارے میں ایل ڈی اے سکریٹری کا ایک خط جاری کیا ہے۔ اس میں لکھا ہے، ”جے پی این آئی سی ایک تعمیراتی سائٹ ہے، جہاں تعمیراتی مواد بے ترتیبی سے پھیلا ہوا ہے اور بارش کی وجہ سے بہت سے کیڑے لگنے کے امکانات ہیں۔ ایس پی کے سربراہ اکھلیش یادو کو زیڈ پلس کیٹیگری کی سیکورٹی حاصل ہے، لہذا ان کا مجسمے کو ہار پہنانا اور جے پی این آئی سی کا دورہ کرنا سیکورٹی وجوہات کی بناء پر محفوظ اور مناسب نہیں ہے۔”

اس معاملے پر یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے کہا، ”اس حکومت کے ارادے ٹھیک نہیں ہیں۔ پچھلے سال بھی اسی طرح کی کارروائیاں کی گئی تھیں۔ انہوں نے وارانسی میں سرو سیوا سنگھ کو گرا دیا اور ایک بہتر مقام کو تباہ کر دیا۔ لگتا ہے کہ وہ اسے (جے پی این آئی سی) کو بھی تباہ کرنے اور اسے کسی بڑے تاجر کو بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ حکومت ایک آمر کی طرح کام کر رہی ہے، لوگوں کی تحریک پر قدغن لگائی جا رہی ہے، مورتیوں کو ہار پہنانے پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔”

جے پی این آئی سی کے گیٹ پر سماج وادی پارٹی کی طرف سے ایک پوسٹر لگایا گیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ ”ہم جے پرکاش نارائن کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔’ جے پی سینٹر اکھلیش حکومت میں قائم کیا گیا تھا۔ اکھلیش نے الزام لگایا کہ یوگی حکومت جے پی سینٹر کو بیچنے کی تیاری کر رہی ہے۔ جبکہ بی جے پی حکومت کرپشن کے الزامات لگا رہی ہے اور تحقیقات کا حوالہ دے رہی ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com