طویل عرصے سے ٹل رہی ہندوستان کی مردم شماری دوبارہ شروع ہونے کی قیاس آرائی کی جا رہی ہے۔ ایک خبر کے مطابق 2025 میں مردم شماری کا آغاز ہو سکتا ہے۔ حالانکہ اس سلسلے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ اس سے پہلے مردم شماری 2011 میں ہوئی تھی لیکن طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود اب تک مرکزی حکومت مردم شماری کرانے میں ناکام رہی ہے۔ تازہ مردم شماری پوری ہونے کے بعد لوک سبھا سیٹوں کے لیے حد بندی بھی ہو سکتی ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملک کی آبادی کا سرکاری سروے 2025 میں شروع ہو سکتا ہے جو سال 2026 تک جاری رہے گا۔ رپورٹ کے مطابق مردم شماری کے بعد لوک سبھا سیٹوں کی حد بندی شروع ہوگی۔ یہ عمل 2028 تک چل سکتا ہے۔ کچھ وقت پہلے یہ خبر آئی تھی کہ حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
نیوز 18 کی خبر میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مردم شماری کی رپورٹ 2026 میں دستیاب ہوگی۔ مردم شماری کا چکر 2025 سے 2035 اور 2035 سے 2045 ہوگا۔ واضح ہو کہ اپوزیشن پارٹیاں لگاتار ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مرکزی حکومت اس معاملے پر کیا قدم اٹھاتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے رجسٹرار جنرل اور مردم شماری کمشنر کے طور پر کام کر رہے مرتیونجے کمار نارائن کے سنٹرل ڈیپوٹیشن کو اگست 2026 تک بڑھا دیا گیا ہے۔ اس سے ان کے طویل عرصے سے زیر التوا دس سالہ مردم شماری کی قواعد کو پورا کرنے کے لیے ٹیم کی قیادت کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ وہ 1995 بیچ کے اتر پردیش کیڈر کے آئی اے ایس افسر ہیں۔ مرتیونجے کمار کو 2020 میں مرکزی وزارت داخلہ کے ماتحت اہم عہدہ رجسٹرار جنرل اور مردم شماری کمشنر کے طور پر تقرر کیا گیا تھا۔