جموں کشمیر : دفعہ 370 کی بحالی کی قرار داد پیش کرنے پر اسمبلی میں ہنگامہ

جموں و کشمیر اسمبلی کے چھ سال بعد شروع ہونے والے پہلے ہی اجلاس میں پیر کو ہنگامہ ہوا۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ایم ایل اے وحید پارا نے آرٹیکل 370 کی بحالی کے لئے ایک قرارداد پیش کی۔جس پر ہنگامہ ہوا .پلوامہ اسمبلی کے ایم ایل اے پارا نے قرارداد نو منتخب اسپیکر عبدالرحیم راتھر کو پیش کی اور ایجنڈے کا حصہ نہ ہونے کے باوجود پانچ روزہ اجلاس کے دوران اس معاملے پر بحث کی درخواست کی۔”اگرچہ ایوان کے ایجنڈے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، ہمیں یقین ہے کہ اسپیکر کے طور پر آپ کا اختیار اس تحریک کو شامل کرنے کی اجازت دیتا ہے، کیونکہ یہ بڑے پیمانے پر لوگوں کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔”

تحریک پیش کیے جانے کے فوراً بعد، جموں کے تمام 28 بی جے پی ایم ایل اے اس اقدام کی مخالفت کے لیے کھڑے ہو گئے، جس سے اسمبلی کے اندر ہنگامہ ہوا۔ بی جے پی ایم ایل اے شام لال شرما نے اسمبلی قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تحریک لانے پر پارا کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ا سپیکر نے احتجاج کرنے والے ارکان کو بار بار اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی درخواست کی لیکن انہوں نے احتجاج جاری رکھا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ابھی تک قرارداد موصول نہیں ہوئی ہے اور جب وہ آئے گی تو اس کا جائزہ لیں گے۔ بی جے پی ممبران نے اپنا احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا، نیشنل کانفرنس کے ممبران اسمبلی نے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے پر ان پر تنقید کی۔

سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ اس قرارداد کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور یہ صرف کیمروں کے لیے ہے (پبلسٹی کے لیے)۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اس (معاملے) پر کس طرح غور کرے گا اور اس پر بحث کرے گا اس کا فیصلہ کوئی ایک رکن نہیں کرے گاوزیر اعلیٰ نے یہ بھی اعتراف کیا کہ جموں و کشمیر کے لوگ 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو قبول نہیں کرتے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com