مہاراشٹر میں مہایوتی کی مضبوط پوزیشن، جھارکھنڈ میں ہیمنت سورین کی واپسی

وائناڈ میں پرینکا گاندھی کو تین لاکھ ووٹوں کی برتری

ضمنی انتخابات کے نتائج بھی سامنے آ رہے

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے انتخابی نتائج کے ساتھ ساتھ، 16 ریاستوں کی 48 نشستوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج بھی سامنے آ رہے ہیں۔ خاص طور پر کیرالہ کی وائناڈ لوک سبھا سیٹ پر کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی کے میدان میں ہونے سے اس سیٹ پر سب کی نظر ہے۔ ضمنی انتخابات کے نتائج ریاستی اور قومی سطح پر اہم سیاسی تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔

جھارکھنڈ کی سیاست میں تبدیلیاں 

جھارکھنڈ میں نتائج کے رجحانات کے مطابق، ہیمانت سورین کی قیادت میں جمو-کانگریس اتحاد کی واپسی متوقع ہے۔ نتائج کا یہ رجحان بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔ جھارکھنڈ میں انتخابات کے دوران دونوں جماعتوں کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے اور اس کے اثرات ریاست کی سیاست پر مرتب ہوں گے۔

مہاراشٹر میں مہایوتی کی انتخابی حکمت عملی کامیاب

مہاراشٹر کے انتخابی نتائج سے واضح ہو رہا ہے کہ مہایوتی اتحاد کی حکمت عملی نے انتخابی میدان میں کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی نے 149 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی، جبکہ شیوسینا اور این سی پی نے بھی اپنی مضبوط پوزیشن برقرار رکھی۔ یہ نتائج مہاراشٹر کی سیاست میں اہم تبدیلی کا اشارہ دے رہے ہیں۔

جھارکھنڈ میں ہیمنت سورین کی واپسی

جھارکھنڈ میں انتخابی نتائج کے مطابق ہیمنت سورین کی قیادت میں جمو-کانگریس اتحاد کی واپسی کا امکان ہے۔ انڈیا اتحاد نے 40 سے زائد سیٹوں پر برتری حاصل کی ہے، جبکہ این ڈی اے (بی جے پی اور اے جے ایس یو) 30 سے زائد سیٹوں پر آگے ہے۔ جھارکھنڈ کی 81 نشستوں پر دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی، پہلے مرحلے میں 66.65 فیصد اور دوسرے مرحلے میں 68.45 فیصد ووٹنگ کی شرح رہی۔

مہاراشٹر میں مہایوتی کی زبردست برتری

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے رجحانات کے مطابق مہایوتی اتحاد نے 200 سے زائد سیٹوں پر برتری حاصل کر لی ہے۔ بی جے پی، ایکناتھ شندے کی شیوسینا اور اجیت پوار کی این سی پی کا اتحاد سب سے آگے ہے۔ مہا وکاس اگھاڑی کے امیدوار 68 سیٹوں پر آگے ہیں۔ انتخابات میں بی جے پی نے 149، شیوسینا نے 81 اور این سی پی نے 59 سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com