ممبئی: مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد بھی وزیراعلیٰ کے عہدے پر معمہ برقرار ہے۔ مہایوتی اتحاد، جس میں بی جے پی، ایکناتھ شندے کی شیوسینا اور اجیت پوار کی این سی پی شامل ہیں، نے 288 رکنی اسمبلی میں 230 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ اس کے برعکس ایم وی اے اتحاد، جس میں کانگریس، شرد پوار کی این سی پی اور ادھو ٹھاکرے کا شیوسینا دھڑا شامل ہے، صرف 46 نشستیں جیت سکا۔
سیاسی ہلچل کے درمیان، مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے ایکناتھ شندے کو مرکز میں بھیجنے کی تجویز پیش کی۔ ان کے مطابق شندے نے ڈھائی سال بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن اب انہیں مرکزی سیاست میں شامل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شندے اس پر راضی نہیں ہوتے تو بی جے پی کو اجیت پوار کے ساتھ مل کر حکومت بنانی چاہیے۔
خیال رہے کہ منگل کو ایکناتھ شندے نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور اپنا استعفیٰ گورنر کو سونپ دیا۔ اس موقع پر بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار بھی موجود تھے۔ بی جے پی نے بطور سب سے بڑی پارٹی اپنے وزیر اعلیٰ کے لیے دعویٰ پیش کیا ہے اور دیویندر فڑنویس کا نام سب سے آگے بتایا جا رہا ہے۔
دریں اثنا، شندے کی شیوسینا نے ان کے دوبارہ وزیراعلیٰ بننے پر زور دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ شندے حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے مہایوتی نے شاندار کامیابی حاصل کی۔ دوسری طرف، دیویندر فڑنویس دہلی پہنچ کر بی جے پی قیادت سے ملاقات کر سکتے ہیں تاکہ حکومت سازی کے فارمولے پر بات چیت ہو۔
ایکناتھ شندے نے اپنے حامیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے گھر یا کسی اور مقام پر جمع نہ ہوں۔ ان کے اس بیان کو سیاسی ہلچل میں امن و سکون برقرار رکھنے کی کوشش سمجھا جا رہا ہے۔