نئی دہلی: (پریس ریلیز) آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (AIUDF) کے قومی صدر، جمیعۃ علماء صوبہ آسام کے صدر اور سابق ممبر آف پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتی کمیونٹی پر ہونے والے مظالم کے بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو خط لکھا ہے۔ مولانا اجمل نے اپنے خط میں بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتی کمیونٹی کے خلاف بڑھتے ہوئے مبینہ تشدد اور امتیازي سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور بھارتی حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے پر بنگلہ دیشی حکومت پر دباؤ ڈالے تاکہ ہندو کمیونٹی کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
مولانا نے اپنے خط میں کہا کہ حالیہ دنوں میں بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتی کمیونٹی کی جانوں اور املاک پر حملے ہو رہے ہیں، جو کہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیش میں اقلیتی کمیونٹی کے تحفظ کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ اصولوں کے تحت یقینی بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک میں اقلیتی طبقہ کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے ،اسلئے اگر کسی ملک میں اقلیت پر حملہ ہو رہا ہو اور حکومت اسے روکنے میں ناکام ہو تو یہ اس کے لئے شرمناک معاملہ ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے درخواست کی کہ وہ بھارت کی عالمی اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے بنگلہ دیشی حکومت پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ ہندو اقلیتی کمیونٹی کے تحفظ کے لئے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔ مولانا اجمل نے مزید کہا کہ بھارت کی عالمی حیثیت اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں اقلیتی کمیونٹی کے حقوق کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرے۔
مولانا نے اس اہم مسئلے پر فوری توجہ کی درخواست کرتے ہوئے یہ امید ظاہر کی کہ حکومت اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے گی اور بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتی کمیونٹی کی حفاظت کےلئے ضروری اقدامات کرے گی۔