نئی دہلی: کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ اپنے ہاتھ میں ‘فلسطین’ لکھا ایک بیگ لیے پارلیمنٹ پہنچتی نظر آ رہی ہیں۔ اس بیگ پر امن کی علامت سفید کبوتر اور تربوز کا سرخ ٹکڑا بھی بنا ہوا ہے، جو فلسطین کے تئیں ان کی حمایت کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔ پرینکا گاندھی نے اس بیگ کے ذریعے ایک صاف پیغام دیا ہے کہ وہ فلسطین کے حق میں کھڑی ہیں۔
یہ کوئی پہلی بار نہیں ہے جب پرینکا گاندھی نے فلسطین کی حمایت کی ہو۔ اس سے قبل بھی وہ متعدد مواقع پر فلسطین کے حق میں آواز اٹھا چکی ہیں۔ انہوں نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا تھا کہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان کی حمایت کریں۔ اس سے قبل، پرینکا گاندھی نے فلسطین کے سفیر سے ملاقات بھی کی تھی اور غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کی مذمت کی تھی۔
پرینکا گاندھی نے حال ہی میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں فلسطین کے حمایت میں بات کی تھی۔ انہوں نے لکھا کہ نئے سال کی آمد پر ہمیں غزہ میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کو یاد کرنا چاہیے جو دنیا کی سب سے زیادہ ظالمانہ اور غیر انسانی حملوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب دنیا بھر میں بچے جشن مناتے ہیں، تب غزہ میں فلسطینی بچوں کی بے دردی سے جان لی جا رہی ہے اور دنیا کے رہنما اس ظلم کو خاموشی سے دیکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ، پرینکا گاندھی نے 2024 کے نئے سال کی ابتدا پر فلسطین کے عوام کے ساتھ یکجہتی ظاہر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک پیغام شیئر کیا، جس میں انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس واقعے کے بعد، پرینکا گاندھی کے اس بیگ کو لے کر سوشل میڈیا پر مختلف رائے آ رہی ہیں۔ بیشتر لوگ ان کی حمایت کر رہے ہیں، جبکہ کچھ افراد ان کے موقف پر تنقید بھی کر رہے ہیں۔