جے پور میں ایل پی جی اور سی این جی ٹرکوں کے درمیان شدید تصادم کے بعد بھیانک آگ لگ گئی اور 40 سے زیادہ گاڑیاں اس کی زد میں آ گئیں۔ یہ حادثہ جے پور-اجمیر ہائی وے پر صبح تقریباً چھ بجے پیش آیا۔ تصادم کے بعد گاڑیاں ایک دوسرے سے ٹکرا کر آگ کا شکار ہو گئیں اور پھر یہ آگ تیزی سے پھیل گئی۔ اس حادثے میں ایک بس بھی متاثر ہوئی، جس میں 5 افراد جل کر ہلاک ہو گئے۔
آگ کے لگنے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی 20-22 گاڑیاں موقع پر پہنچیں اور آگ پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن تقریباً ڈھائی گھنٹے بعد بھی آگ مکمل طور پر بجھائی نہیں جا سکی۔ حادثے کے نتیجے میں 40 گاڑیاں جل کر تباہ ہو گئیں اور ان میں سے بیشتر گاڑیاں اس وقت تک آتش زدہ ہو چکی تھیں جب فائر بریگیڈ نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ایک کلومیٹر کے علاقے تک گاڑیوں کی تباہی ہوئی ہے اور جلی ہوئی گاڑیاں سڑک کے کنارے نظر آ رہی ہیں۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ سی این جی ٹینکر غلط سائیڈ سے آ رہا تھا اور ایل پی جی ٹرک سے ٹکرا گیا۔ اس ٹکر کے بعد بڑی تباہی ہوئی اور پانچ افراد کی لاشیں بس سے نکال لی گئی ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 40 سے زیادہ بتائی جا رہی ہے اور انہیں فوراً اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
جے پور کے ضلع مجسٹریٹ جتیندر سونی نے کہا کہ اس حادثے میں 40 گاڑیاں آگ کی لپیٹ میں آئیں۔ فائر بریگیڈ اور ایمبولنس موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور صرف 1-2 گاڑیاں بچی ہیں جن میں آگ ابھی تک لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تقریباً 23-24 افراد زخمی ہیں اور انہیں فوری علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اس حادثے کے بعد راجستھان کے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما نے اس پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایس ایم ایس اسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی حالت جانی۔ وزیر اعلیٰ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جے پور-اجمیر قومی شاہراہ پر گیس ٹینکر میں آگ لگنے کی افسوسناک خبر نے دل کو بہت رنجیدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوراً ہی اسپتال میں جاکر ڈاکٹروں کو ضروری طبی سہولتیں فراہم کرنے اور زخمیوں کی بہتر دیکھ بھال کے لیے ہدایات دی گئیں۔
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ مقامی انتظامیہ اور ایمرجنسی خدمات بھرپور طریقے سے کام کر رہی ہیں اور ان کی دعا ہے کہ مرنے والوں کی روح کو سکون پہنچے اور غمزدہ خاندانوں کو اس دکھ کو برداشت کرنے کی قوت حاصل ہو۔ اس کے علاوہ، وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی تمام ایمرجنسی خدمات کو فوری طور پر متحرک کر دیا گیا تھا اور انتظامیہ اس وقت بھی بچاؤ اور امدادی کاموں میں مصروف ہے۔