دستوری حقوق کی حفاظت اور قربانیاں دینے والے ہمارے ووٹ کے زیادہ حقدار ہیں: مولانا سجاد نعمانی

نئی دہلی: ( ملت ٹائمز) دہلی میں انتخابات قریب آ رہے ہیں، اور اس وقت خاص طور پر اوکھلا اسمبلی سیٹ سب سے زیادہ بحث و مباحثے کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ یہ حلقہ مسلم اکثریتی علاقہ ہونے کی وجہ سے ہمیشہ سیاسی طور پر اہم رہا ہے، اور یہاں کی سیاست نہ صرف دہلی بلکہ ملک بھر کے مسلمانوں کے لیے ایک خاص اہمیت رکھتی ہے۔

اوکھلا کے رہائشی اور سیاسی امور پر گہری نظر رکھنے والے محمد سجود العزیز قاسمی کے مطابق، اس بار مسلمانوں کو اپنے ووٹ کے حوالے سے سنجیدہ اور متفقہ فیصلہ لینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنا سکیں۔

اسی حوالے سے معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی صاحب سے جب یہ سوال کیا گیا کہ اوکھلا میں کس امیدوار کو متفقہ طور پر ووٹ دینا چاہیے، تو انہوں نے واضح الفاظ میں کہا

” وہ لوگ جنہوں نے دستوری حقوق کے تحفظ میں قربانیاں دیں، جیل کی سزا کاٹی، خصوصاً CAA اور NRC کے موقع پر کھل کر انصاف کا ساتھ دیا اور آج بھی جیل میں ہیں، وہی اس بات کے حقدار ہیں کہ تمام انصاف پسند لوگ ان کی حمایت کریں اور الیکشن میں انہیں بھاری ووٹوں سے کامیاب بنائیں۔“

یہ بیان اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اوکھلا کے انتخابات میں اس بار صرف پارٹی سیاست نہیں بلکہ نظریاتی جنگ بھی چل رہی ہے۔ ایک طرف وہ امیدوار ہیں جو عوام کے لیے کام کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں، اور دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو عملی طور پر عوامی حقوق کے لیے قربانیاں دے چکے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اوکھلا کے ووٹر کس کو اپنا قائد منتخب کرتے ہیں اور کس کے حق میں فیصلہ سناتے ہیں۔

واضح رہے کہ اوکھلا میں عام آدمی پارٹی کے امیدوار امانت اللہ خان ہیں، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے امیدوار شفاء الرحمن ہیں، کانگریس سے اریبہ خان الیکشن لڑرہی ہے، اور بی جے پی سے منیش چودھری۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com