نئی دہلی: مِلّت ٹائمز نے انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز (IOS) کے اشتراک سے یوم القدس کے موقع پر ایک اہم افطار پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں عالمی سطح پر درپیش اہم مسائل پر علمی و فکری گفتگو ہوئی، خاص طور پر غزہ میں جاری نسل کشی، فلسطین پر اسرائیلی قبضے، مسجد اقصیٰ کی آزادی کی جدوجہد اور خطے میں بگڑتے ہوئے انسانی بحران پر تفصیلی بحث کی گئی۔
اس پروگرام میں نامور علماء، صحافیوں، سماجی کارکنان اور دیگر ممتاز شخصیات نے شرکت کی، جنہوں نے فلسطین کی ابتر صورتحال اور اس کے خلاف عالمی سطح پر بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
تقریب کا آغاز مِلّت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر، شمس تبریز قاسمی کے افتتاحی خطاب سے ہوا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ مِلّت ٹائمز فلسطین کے حق میں مسلسل آواز بلند کر رہا ہے اور غزہ میں جاری نسل کشی کی رپورٹنگ کر رہا ہے۔ انہوں نے آزاد میڈیا کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے حقائق کو سامنے لانے اور صیہونی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے میں میڈیا کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
• پروفیسر اخترالواسع، سابق چانسلر مولانا آزاد یونیورسٹی، نے ایک فکر انگیز خطاب کیا جس میں یروشلم (القدس) کی تاریخی اور مذہبی اہمیت پر روشنی ڈالی اور عالمی سطح پر مظلوموں کی حمایت کے لیے یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔
• معروف سماجی کارکن سجاد لون نے غزہ کے سنگین انسانی بحران پر تفصیلی گفتگو کی، مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والے جنگی جرائم پر روشنی ڈالی، اور عالمی برادری سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
• پروفیسر افضل وانی، چیئرمین IOS نے فلسطین میں ہونے والی قانونی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے دانشور طبقے سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ظلم کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔
اس تقریب میں صحافت، علمی میدان اور سماجی خدمات سے وابستہ کئی اہم شخصیات نے شرکت کی، جن میں شامل ہیں:
• ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب قاسمی، سینئر سب ایڈیٹر، انقلاب
• ڈاکٹر مظفر حسین غزالی، سینئر صحافی
• سلام خان، صحافی
• پروفیسر نسیم اختر
• شعیب رضا، صحافی (انڈیا ٹی وی)
• جاوید احمد، سماجی کارکن
• چشمہ فاروقی، محقق
• ڈاکٹر یاسمین، ماہر تعلیم
• محمد عالم، جنرل سیک
مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جاری مظالم اور مسجد اقصیٰ پر مسلسل حملے اسرائیلی جارحیت کا حصہ ہیں، جن کا مقصد فلسطینی شناخت کو دبانا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے، فلسطینی کاز کے لیے سفارتی دباؤ میں اضافہ کیا جائے، اور عالمی رائے عامہ کو متحرک کیا جائے۔
تقریب کے دوران مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطین کی حقیقی صورتحال کو دنیا کے سامنے لائے اور صیہونی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرے۔ مِلّت ٹائمز نے ایک بار پھر اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی آواز بلند کرتا رہے گا اور غزہ میں ہونے والے مظالم کو دنیا کے سامنے پیش کرتا رہے گا۔
یہ پروگرام مسجد اقصیٰ کی آزادی، امن، انصاف، اور فلسطینی عوام کے حق میں دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ مقررین نے عزم ظاہر کیا کہ میڈیا، علمی مباحثوں اور سماجی تحریکوں کے ذریعے فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔