دیوبند: (سمیر چودھری) عالمی شہرت یافتہ دینی دانشگاہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم و شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے مودی حکومت کے ذریعے پارلیمنٹ میں وقف بل پیش کیے جانے پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر بدقسمتی سے یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو یہ ہندوستان کی جمہوری تاریخ کا سیاہ دن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل سے ان سیاسی پارٹیوں کا بھی اصل چہرہ سامنے آئے گا جو جمہوریت و مسلم نوازی کا راگ الاپتی ہیں۔ مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے خاص گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وقف خالص دینی اور مذہبی مسئلہ ہے اس میں سرکار کی دخل اندازی کسی بھی قیمت پر منظور نہیں ہو سکتی ہے۔ مفتی ابو القاسم نعمانی نے کہا کہ اگر بدقسمتی سے یہ بل پارلیمنٹ کے اندر پاس ہو گیا تو یہ ہندوستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہوگا اور ملت اسلامیہ ہند کی پشت میں خنجر گھونپنے کا ایک بدترین کارنامہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر ان سیکولر کہی جانے والی پارٹیوں کا بھی اصلی چہرہ سامنے آجائے گا جو جمہوریت اور مسلم نوازی کے راگ الاپتی رہتی ہیں، کہ ایسے نازک موقع پر انہوں نے اپنا اصلی کردار ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہم اس بل کی شدید مخالفت کرتے ہیں اور یہ بل کسی بھی قیمت پر ملت اسلامیہ ہند کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ مفتی القاسم نعمانی نے دو ٹوک کہا کہ وقف خالص مذہبی معاملہ ہے اس میں سرکار کی کسی بھی قسم کی دخل اندازی غیر آئینی اور ناقابل قبول ہے۔