” ….آئین پر آر ایس ایس، بی جے پی اور ان کے اتحادیوں کا یہ حملہ آج مسلمانوں پر ہے، لیکن مستقبل میں دیگر برادریوں کو بھی نشانہ بنائے گا “۔(راہل گاندھی )
نئی دہلی:کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے وقف بل کو آئین پر کھلا حملہ قرار دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ یہ ملک اور سماج میں “مستقل پولرائزیشن” کا باعث بنے گا اور آئین کو “محض کاغذ” تک محدود کر دے گا۔ وقف ترمیمی بل 2024 بدھ کی رات لوک سبھا میں منظور ہوا اور جمعرات کو راجیہ سبھا میں اس پر بحث ہو رہی ہے۔
سونیا گاندھی نے 3 اپریل کو پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کہا، “یہ بل معاشرے کو مستقل پولرائزیشن کی حالت میں رکھنے کے لیے بی جے پی کی منصوبہ بند حکمت عملی کا حصہ ہے۔ نریندر مودی حکومت ملک کو ایک ایسی کھائی میں دھکیل رہی ہے جہاں آئین صرف کاغذوں پر ہی رہ جائے گا۔” سونیا گاندھی نے کہا، وقف بل زبردستی اور عجلت میں لوک سبھا میں منظور کیا گیا ہے۔ سونیا گاندھی نے پارٹی ممبران پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ مودی حکومت کے ہندوستان کو ایک نگرانی والی ریاست میں تبدیل کرنے کے ارادے کو بے نقاب کریں۔ اس کے علاوہ سونیا گاندھی نے یہ بھی کہا کہ ‘ایک قوم، ایک الیکشن بل’ آئین کی ایک اور خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی اس قانون کی بھی شدید مخالفت کرتی ہے۔ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بھی اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ “یہ بل مسلمانوں کو پسماندہ کرنے اور ان کے پرسنل لاز اور جائیداد کے حقوق غصب کرنے کا ایک ہتھیار ہے۔ آئین پر آر ایس ایس، بی جے پی اور ان کے اتحادیوں کا یہ حملہ آج مسلمانوں پر ہے، لیکن مستقبل میں دیگر برادریوں کو بھی نشانہ بنائے گا“۔ (راہل گاندھی، اپوزیشن لیڈر، 3 اپریل 2025 ماخذ: راہل کی x ہینڈل)
اپوزیشن جماعتوں نے بل کو ” غیر آئینی“ اور” مسلم مخالف“ قرار دیا۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے کہا، “یہ بل آئین کو کمزور کرنے، اقلیتی برادریوں کو بدنام کرنے، ہندوستانی سماج کو تقسیم کرنے اور اقلیتوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔” اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے علامتی احتجاج کے طور پر بل کی کاپی پھاڑ دی۔