مالیگاؤں: شہر مالیگاؤں میں وقف قانون 2025 کے خلاف پُرامن، خاموش اور مؤثر احتجاج ہوا، شہریان نے وقف قانون 2025 کے نقصانات کی وجہ سے حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ اس قانون کو واپس لیا جائے اس لیے کہ اس سے ہماری وقف جائیدادیں ہمارے ہاتھ سے نکل جائیں گی، مالیگاؤں کی سطح پر جب بورڈ کے سکریٹری حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے اعلان کیا کہ کالی پٹی باندھ کر مسلمان جمعہ کی نماز کے لیے آئیں تو بڑے پیمانے پر اس پر عمل ہوا اور بڑی تعداد میں مسلمانوں نے سیاہ پٹی باندھ کر وقف ترمیمی قانون 2025 کے سلسلے میں پُرامن احتجاج کیا، یہ بات بھی امید افزا ہے کہ مسلمانوں کے تمام مسالک و مکاتب فکر کے افراد نے اس میں حصہ لیا اور الگ الگ مسالک اور جماعتوں کے ذمہ داران نے اپنی طرف سے تائید اور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے احتجاج کے عمل میں خود بھی حصہ لیا اور اپنے متعلقین کو بھی شریک کیا، دریں اثنا حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بات کہی کہ وقف ترمیمی قانون 2025 کے سلسلے میں احتجاج کو منظم کرنے کے لیے شہری سطح پر مالیگاؤں ایکشن کمیٹی برائے تحفظ اوقاف بنائی گئی ہے جس میں تمام مسالک و مکاتب فکر کی نمائندگی بھی ہے اور سیاسی افراد کی شمولیت بھی اور آنے والے دنوں میں الگ الگ قسم کے احتجاج ہوں گے، انھوں نے شہریان سے گزارش کی ہے وہ پرامن احتجاج کا حصہ بنیں اور قانون کی واپسی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں، مالیگاؤں کے مسلمانوں کا اتحاد و اتفاق مثالی رہا اور وقف قانون کے سلسلے میں کیا جانے والا احتجاج مؤثر ثابت ہوا، ان شاء اللہ آنے والے دنوں میں بڑا احتجاجی اجلاس بھی ہوگا-