نشی کانت دوبے کا ایس وائی قریشی پر حملہ، کہا- آپ ’الیکشن کمشنر‘ نہیں ’مسلم کمشنر‘ تھے!

سپریم کورٹ اور سی جے آئی کے خلاف تبصرہ کر کے تنازعات میں گھرے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے اب سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی پر انتہائی قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے۔ نشی کانت دوبے نے ایس وائی قریشی کی ایکس پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ آپ الیکشن کمشنر نہیں تھے بلکہ ‘مسلم کمشنر’ تھے۔

ایس وائی قریشی نے ایکس پر لکھا تھا، ”وقف ایکٹ بلا شبہ حکومت کی جانب سے مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کی ایک نہایت شیطانی اور بدنیتی پر مبنی سازش ہے۔ مجھے یقین ہے کہ سپریم کورٹ اسے مسترد کرے گا۔ شرانگیز پروپیگنڈہ مشین نے غلط معلومات پھیلا کر اپنا کام بخوبی انجام دے دیا ہے۔”

نشی کانت دوبے نے اس الزام کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ قریشی کے دور میں جھارکھنڈ کے سانتھال پرگنہ علاقے میں بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کو ووٹر بنایا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلام ہندوستان میں 712 میں آیا اور اس سے پہلے ہندوستان کی اراضی ہندوؤں، جینوں، بودھوں اور قبائل کی تھی۔

نشی کانت دوبے مزید لکھا کہ ان کے گاؤں کو بختیار خلجی نے 1189 میں تباہ کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وکرم شلا یونیورسٹی نے دنیا کو پہلا وائس چانسلر دیا، جس سے وہ قوم کو اپنے تاریخی ورثے کے بارے میں آگاہ کرنا چاہتے تھے۔ دوبے نے آخر میں کہا کہ پاکستان کا قیام توڑنے کی ایک مثال ہے اور اب ملک میں مزید بٹوارہ نہیں ہونے دینا چاہیے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com