میانمار میں زلزلہ کے بعد زمین 20 فٹ تک کھسک گئی، سائنس دانوں نے کیا چونکانے والا انکشاف

میانمار کے مانڈلے کے پاس 28 مارچ کو آئے 7.7 شدت کے زلزلے کے بارے میں سائنس دانوں نے چونکانے والی بات بتائی ہے۔ سائنس دانوں نے تصدیق کی ہے کہ اس زلزلہ کے بعد ایک غیر معمولی واقعہ ہوا ہے۔ ساگائینگ فالٹ کے پاس تقریباً 20 فٹ (تقریباً 6 میٹر) تک زمین کھسک گئی ہے۔ یہ ہندوستانی اور یوریشین پلیٹوں کے درمیان کا ایک اہم فالٹ زون ہے۔

‘ٹائمز آف انڈیا’ کی ایک خبر کے مطابق یورپین اسپیس ایجنسی سنٹینیل-1اے اور سنٹینیل 2بی/سی سیٹلائٹ، ناسا کی جیٹ پروپلشن لیباریٹری اور کلوٹیک سسمولوجیکل لیباریٹری نے حال ہی میں پایا ہے کہ یہ اب تک کی تاریخ کا سب سے بڑا اسٹرائک-سلپ ہے۔ ایڈوانس ریپڈ امیجنگ اور اینالیسس ٹیم نے پہلے اور بعد کی تصویروں کا موازنہ کیا ہے۔ اس سے پتہ چلا ہے کہ کچھ جگہوں پر تقریباً 9 فٹ (3 میٹر) تک زمین کھسکی ہے جبکہ کئی جگہوں پر یہ 20 فٹ تک کھسک گئی ہے۔

سینئر جیولوجسٹ اور اترا کھنڈ ڈیزاسٹر مٹیگیشن اینڈ مینجمنٹ سینٹر کے سابق ڈائریکٹر پیوش روتیل نے میانمار میں آئے زلزلہ پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ کی وجہ سے زمین کا کھسکنا یا سطح کا ٹوٹنا ایک عام بات ہے، یہ خاص طور سے بڑے زلزلہ کے جھٹکوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ مانڈلے میں آئے زلزلہ کی وجہ سے ہزاروں عمارتیں زمیں دوز ہو گئیں۔ اس کی وجہ سے 3 ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ کئی افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ اس زلزلہ میں 4000 سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ میانمار میں آئے زلزلہ کے جھٹکوں کو تھائی لینڈ کے بنکاک تک محسوس کیا گیا تھا۔

ویسے میانمار میں اس سال کئی مرتبہ زلزلہ کے جھٹکے لگ چکے ہیں۔ اس سال اپریل میں بھی کئی بار زلزلہ آیا ہے۔ 13 اپریل کو آئے زلزلہ کی شدت 5.5 تھی۔ حالانکہ اس میں کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا تھا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com