نئی دہلی: کشمیر میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے میں کئی افراد کی جانیں چلی گئیں اور متعدد افراد شدید طور پرزخمی ہو گئے۔ جس پر بورڈ کے صدر نے فوری طور پر ایک تعزیتی بیان جاری کیا ہے، تاہم بورڈ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ مرنے والے خاندانوں سے اظہار ہمدردی کے طور پر وقف قانون میں متنازعہ ترمیمات کے خلاف جاری مہم کو تین دنوں کے لئے موقوف کیا جائے۔
مجلس عمل برائے تحفظ اوقاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے قومی کنوینر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک بیان میں کہا کہ جموں کشمیر کے پہلگام میں ہوا دہشت گردانہ حملہ جس میں تقریباََ 28 افراد کی موت اور 20 لوگ شدید طور پر زخمی ہوگئے انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مہلوکین کے خاندانوں سے اظہار ہمدردی و سوگ کے طور پر بورڈ کی تحفظ اوقاف مہم کے تحت جاری پروگراموں کو تین دنوں کے لئے موقوف کیا جاتاہے۔
ڈاکٹر الیاس نے اس مہم کے ریاستی وضلعی کنوینرس کو ایک سرکلر جاری کر کے کہا کہ فوری طور پر مہم کے پروگراموں کو 3 دنوں کے لئے روک دیا جائے۔ البتہ تین دن کے بعد حسب معمول مہم جاری رہے گی۔