نئی دہلی: آل انڈیا یونائیڈڈیمو کریٹک فرنٹ کے قومی صدر و سابق رکن پارلمنٹ مولانا بدر الدین اجمل قاسمی نے مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور کے ناظم اور شیخ الحدیث حضرت مولانا سید محمد عاقل صاحب نور اللہ مرقدہ کی رحلت پر اپنے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اسے امت مسلمہ کے لئے عظمل علمی و روحانی خسارہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے انتقال سے جہاں علمی حلقہ سوگوار ہے کہ ان کے علمی گہر کے سیلان کا سلسلہ تھم گیا ہے وہیں ان کے حلقہ ارادت سے وابستہ جماعت بھی غمگین ہے کہ ان کی روحانی تربیت کرنے والا شیخ اب ان سے جدا ہوگیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ حضرت مولانا جہاں مظاہر علوم میں اپنی تدریس کے ذریعہ علمی فیض سے تشنگانِ علومِ نبوت کو سیراب کر رہے تھے، وہیں اپنے خانقاہی نظام سے خلقِ خدا کی ایک بڑی جماعت کے قلوب کا تزکیہ بھی کر رہے تھے، مزید برآں آپ مدرسہ کے انتظام و انصرام کی بھی نگرانی کر رہے تھے، اس لئے ان کی رحلت نے تمام حلقوں کے لئے بہت بڑا خلا پیدا کر دیا ہے۔ مولانا اجمل نے مزید کہا کے حضرت مولانا سید محمد عاقل صاحب سے میرے ذاتی تعلقات تھے، دارالعلوم کی شوری کی میٹنگ میں یا میرے سہارنپور پہونچنے پر آپ انتہائی محبت و شفقت سے پیش آتے تھے، اس لئے ان کا انتقال ہم جیسوں کے لئے ذاتی نقصان ہے کیوں کہ اب جب وہاں جانا ہوگا تو ان کی محبت و شفقت نہیں ملے گی، ان کی دعا ء اور روحانی فیض میسر نہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حضرت مولانا سید محمد عاقل صاحب کی شخصیت انتہائی باکمال تھی۔ وہ ایک عظیم خاندان کے عظیم چشم و چراغ تھے جنہیں اللہ نے علم و عمل کے ساتھ تصوف کے اعلی مقام پر فائز کیا تھا۔ ان کے علم کی گیرائی اور پختگی کا اندازہ اُن کی درجنوں تصانیف سے لگایا جاسکتا ہے جس میں سنن ابو داؤد کی شرح الدر المنضود، الکواکب الدراری کا مقدمہ، الفیض السمائی کا حاشہم اور الحل المفہم کا حاشہ شامل ہیں۔ حضرت مولانا سید محمد عاقل صاحب شیخ الحدیث حضرت مولانا شیخ زکریا رحمہ اللہ کے داماد تھے۔ حضرت شیخ کی علمی اور روحانی تربیت میں پروان چڑھنے کی وجہ سے ان کی شخصیت علمی و روحانی اعتبار سے باکمال ہو گئی تھی۔ وہ حقیقت میں حضرت شخ زکریا رحمہ اللہ کے علمی اور روحانی وراثت کے امین تھے۔ مولانا اجمل نے کہ کہا کہ غم کی اس گھڑی میں ہم سب حضرت مولانا کے اہل خانہ، متعلقین، متوسلین اور مظاہر علوم کی انتظامہت کی خدمت میں تعزیتِ مسنونہ پیش کرتے ہیں اور دعاء کرتے ہیں کہ اللہ حضرت کے درجات بلند فرمائے اور امت کو نعم البدل عطا فرمائے ۔ (آمین)