مظفرپور ریلوے اسٹیشن کی تاریخی مسجد کو ہٹانے کی کوشش ناقابلِ قبول، قاری صہیب نے وزیرِ ریلوے، وزیرِ اعلیٰ سمیت اعلیٰ حکام کو ارسال کیا خط

مظفرپور: (پریس ریلیز)مظفرپور جنکشن ریلوے یارڈ کی لائن نمبر 4 اور 5 کے درمیان، وارڈ نمبر 7، کھاتا نمبر 355، خسرہ نمبر 183 پر واقع تاریخی مسجد، جو مظفرپور ریلوے اسٹیشن کے قیام سے بھی قبل کی ہے، کو موجودہ “ورلڈ کلاس اسٹیشن” منصوبے کے تحت ہٹانے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ یہ نہ صرف ایک مذہبی مقام ہے بلکہ سماجی ہم آہنگی اور تاریخی ورثے کی علامت بھی ہے۔اس سنگین صورتحال کے پیش نظر بہار قانون ساز کونسل کے رکن قاری صہیب نے بھارتی وزیرِ ریلوے، بہار کے معزز وزیرِ اعلیٰ، ریلوے کے سون پور ڈویژن کے ڈی آر ایم اور جی ایم، نیز مظفرپور کے ضلع مجسٹریٹ اور ڈویژنل کمشنر کو خط ارسال کیا ہے۔
خط میں قاری صہیب نے زور دے کر کہا ہے کہ: جب ریلوے کو یہ زمین دی گئی تھی، تب یہ شرط واضح طور پر رکھی گئی تھی کہ مسجد کو کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا جائے گا اور اس کی مکمل حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔ مسجد کی مذہبی، تاریخی اور جذباتی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اسے جوں کا توں محفوظ رکھا جائے۔نمازیوں کی سہولت کے لیے مسجد تک مناسب اور محفوظ راستے (سڑک) کی فوری تعمیر کرائی جائے۔
قاری صہیب نے یہ بھی واضح کیا کہ: “میں نے خود وزیرِ ریلوے سے اس موضوع پر ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے اور یہ معاملہ راجیہ سبھا میں بھی راشٹریہ جنتا دل کے معزز اراکینِ پارلیمنٹ کے ذریعے بھرپور انداز میں اٹھایا جائے گا۔ یہ صرف مسجد کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ ہمارے مشترکہ ورثے، تاریخی انصاف اور آئینی اقدار کا مسئلہ ہے۔”
انہوں نے ریلوے انتظامیہ سے اس پورے معاملے میں حساسیت، فہم و فراست اور باعزت حل کی توقع کرتے ہوئے مسجد کی مکمل حفاظت کی ضمانت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com