نئی دہلی: (پریس ریلیز) اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا، نئی دہلی میںملک کے ممتاز عالم دین، مفکرِ ملت حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب دامت برکاتہم کارگزار صدر آل انڈیا ملی کونسل کی نہایت وقیع تصنیف ’’خطباتِ جمعہ (جلد دوم)‘‘ کا اجرا عمل میں آیا۔ یہ علمی شاہکار کتاب 77 منتخب خطبات کا حسین گلدستہ ہے، جو اسلامی تعلیمات، اصلاحِ معاشرہ، سیرت و تاریخ، دینی شعور، زبان و ادب اور عدل و انصاف جیسے اہم موضوعات پر مشتمل ہے۔
اس موقع سے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر اور اسلامک فقہ اکیڈمی کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب دامت برکاتہم نے فرمایا: ’’ائمۂ کرام صرف نماز کے قائد نہیں، بلکہ وہ امت کے فکری و اخلاقی رہنما بھی ہیں۔ منبر و محراب سے دیا گیا ایک مؤثر خطاب، معاشرتی اصلاح کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب کی یہ کتاب ائمہ کے لیے ایک قیمتی تحفہ ہے، جو فکری رہنمائی، سماجی بصیرت اور دینی حمیت کا حسین امتزاج ہے‘‘۔حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب (جنرل سکریٹری، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) نے فرمایا کہ یہ ایک نہایت اہم کتاب ہے، میں اس کے مضامین کو غور سے پڑھتا ہوں۔ علما، ائمہ اور مقررین کے لیے یہ نہایت مفید اور نفع بخش ثابت ہو رہی ہے۔
اس موقع پر کئی علمی، فقہی اور دینی مقتدر شخصیات نے شرکت فرمائی، جن میں بالخصوص حضرت مولانا عتیق احمد بستوی (کنوینر دارالقضاء کمیٹی، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)، حضرت مولانا مفتی عبیداللہ اسعدی (شیخ الحدیث جامعہ عربیہ ہتھوڑا، باندہ، یوپی)، مولاناقاضی محمد کامل صاحب (قاضی شریعت، دارالقضاء آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ، دہلی)، حضرت مولانا محمد رضی الاسلام ندوی (سکریٹری، علماء و مساجد کمیٹی جماعت اسلامی ہند) اور مولانا مفتی قاضی محمد اشفاق صاحب (قاضی شریعت، دارالقضاء آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ آکولہ، مہاراشٹر)، حضرت مولانا تبریز عالم قاسمی آرگنائزر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ جیسے علماء کرام شامل تھے۔تمام معزز شرکاء نے امیرشریعت حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب کی علمی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ: ’’منبرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا جانے والا خطبہ محض رسمی یا مروّجہ گفتگو نہیں ہونا چاہیے؛ بلکہ اس میں فکری بالیدگی، علمی گہرائی اور معاشرتی بصیرت کا عنصر غالب ہونا چاہیے۔ ’’خطباتِ جمعہ‘‘ جیسی کتاب اسی ضرورت کو پورا کرتی ہے اور ہمارے ائمہ کو جدید تقاضوں کے مطابق رہنمائی فراہم کرتی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ کتاب کے مضامین میں قرآن و سنت کی تعلیمات، سیرتِ نبوی، شعائرِ اسلام، دینی تعلیم، اصلاحِ معاشرہ، خواتین و نوجوانوں کی تربیت، نکاح و طلاق ، عدل و انصاف، علمائے اسلام کی خدمات اور ہندوستانی تاریخ میں علما کا کردار جیسے اہم و متنوع موضوعات شامل ہیں۔ ان موضوعات کو آسان، عام فہم، مؤثر اور علمی انداز میں پیش کیا گیا ہے تاکہ ہر امام، خطیب اور دین دار فرد اس سے استفادہ کر سکے۔ تقریب کے اختتام پرحضرت امیر شریعت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب دامت برکاتہم نے تمام علمائے کرام و مشائخ عظام کا دل کی گہرائی سے شکریہ ادا کرتے ہوئے فرمایا: ‘یہ محض میری انفرادی کوشش نہیں، بلکہ ایک شرعی فریضہ ہے جو منبر و محراب سے وابستہ ہر صاحبِ علم پر عائد ہوتا ہے۔ خطباتِ جمعہ کو چار جلدوں میں شائع کیا جا رہا ہے، جن میں تین سو سے زائد اہم موضوعات پر مشتمل مضامین شامل ہیں؛ تاکہ معاشرے میں فکری و اخلاقی بیداری کی ایک مؤثر مہم چلائی جاسکے۔ یہ کتاب ملک کی عظیم علمی شخصیت حضرت مولانا محمد سفیان قاسمی صاحب (مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند) کی خدمت میں پیش کی گئی۔ انہوں نے مصنف کی علمی کاوش کو سراہتے ہوئے دعا دی کہ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو قبول فرمائے اور ملت کے لیے نافع بنائے۔ واضح رہے کہ خطبات جمعہ کی پہلی اور دوسری جلد ابوالکلام ریسرچ فاؤنڈیشن پھلواری شریف پٹنہ نے شائع کیا۔ تیسری اورچوتھی جلد شائع ہونے کے مرحلہ میں ہے۔ ان شاء اللہ






