کوگیٹو میڈیا فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ایک روزہ قومی ورکشاپ کا کامیاب انعقاد ہفتہ کے روز جمیعت علماء ہند کے آڈیٹوریم میں کیا گیا، جس میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے درجنوں ابھرتے ہوئے صحافیوں نے شرکت کی۔ یہ ورکشاپ جمیعت علماء ہند اور آل انڈیا مسلم ڈیولپمنٹ کونسل (AIMDC) کے اشتراک سے منعقد کی گئی، جس کا مقصد نوجوان میڈیا پیشہ وران کو تیزی سے بدلتے ڈیجیٹل صحافت کے منظرنامے میں مؤثر طریقے سے کام کرنے کے لیے عملی اوزار اور علم فراہم کرنا تھا۔
اس ورکشاپ میں باوقار اور مؤثر صحافت، تحقیقی تکنیکوں اور آج کے منقسم ماحول میں خودمختار میڈیا کے کردار پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ورکشاپ میں بھارتی اور بین الاقوامی صحافت کے معروف شخصیات نے تربیتی سیشنز میں حصہ لیا۔
ورکشاپ کا افتتاح کرتے ہوئے کوگیٹو میڈیا فاؤنڈیشن کے صدر اور ملت ٹائمز کے ڈائریکٹر شمس تبریز قاسمی نے موجودہ میڈیا کے چیلنجز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سچائی، اخلاقیات اور پیشہ ورانہ طرز عمل ہی صحافت کی بنیاد ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی برادریوں کی آواز کو مضبوط بنانا ضروری ہے جنہیں مرکزی دھارے کے میڈیا میں نظرانداز کیا جاتا ہے۔
ورکشاپ کے مختلف سیشنز میں تجربہ کار صحافیوں اور ماہرین نے اپنے خیالات اور تجربات نوجوان صحافیوں کے ساتھ شیئر کیے:
ڈاکٹر جاوید جمیل (رکن گورننگ بورڈ، AIMDC) نے کلیدی خطاب میں میڈیا کے سماجی شعور اور اصلاحات میں کردار پر روشنی ڈالی۔
سہیل اختر قاسمی (الجزیرہ، العربیہ) نے بین الاقوامی صحافت، عرب میڈیا کی حکمت عملیوں اور عالمی منظرنامے پر گفتگو کی۔
آدتیہ مینن (دی کوئنٹ) نے فیلڈ رپورٹنگ، فیکٹ چیکنگ اور ڈیجیٹل صحافت میں شفافیت کی اہمیت پر زور دیا۔
ابوذر کمال الدین (ٹائمز گروپ) نے نیوز روم کی قیادت، اداراتی فیصلوں اور دباؤ والے ماحول میں کام کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
محمد شاہنواز نے صحافت میں مصنوعی ذہانت (AI) کے بڑھتے استعمال اور میڈیا ورک فلو پر مفصل پریزنٹیشن پیش کی۔
زبیر احمد نے سوشل میڈیا کے ذریعے آمدنی کے ذرائع اور آزاد میڈیا کو اقتصادی طور پر خود کفیل بنانے کے طریقے بیان کیے۔
سیشنز میں عملی مشورے، مشاہدات اور تجربات شامل تھے۔ مقررین نے مسلسل سیکھنے، تحقیق، اور نظم و ضبط کی اہمیت پر زور دیا، نیز یوٹیوب جیسے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر کامیابی کے لیے ویڈیو ایڈیٹنگ، اسکرپٹنگ، مؤثر تھمب نیلز، اور بہتر ابلاغی صلاحیتوں کی اہمیت بھی اجاگر کی۔
ورکشاپ کا اختتام جمیعت علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی کے خصوصی خطاب سے ہوا، جنہوں نے نوجوانوں کو سچائی، کردار اور سماجی ذمہ داری کو اپنانے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا، “میڈیا کو صرف پیشہ نہیں، بلکہ سماج کی خدمت کا مشن سمجھ کر اپنائیں۔” انہوں نے شرکاء کے سوالات کے جوابات بھی دیے اور ذاتی تجربات شیئر کیے۔
محمد امتیاز، جنرل سیکریٹری AIMDC، نے کونسل کے مختلف اقدامات سے شرکاء کو روشناس کرایا، جن میں مستقبل کے قائدین کی تربیت اور کوگیٹو میڈیا فاؤنڈیشن جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے مضبوط متبادل میڈیا کی تعمیر شامل ہے۔
ورکشاپ کی نظامت نوجوان صحافی فیض الباری (بانی، دی حق میڈیا) نے کی۔ آخر میں شرکاء کو اسناد دی گئیں، جبکہ منتظمین اور رضاکاروں کی خدمات کا اعتراف خصوصی اعزازات کے ذریعے کیا گیا۔
یہ ورکشاپ کوگیٹو میڈیا فاؤنڈیشن کی ایک اور اہم کاوش ہے، جو بھارت میں ذمے دارانہ صحافت اور متبادل میڈیا کی مضبوط موجودگی کو فروغ دینے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے۔






