“یہ پہلا موقع ہے کہ میں نے دیکھا کہ AMP جیسا کوئی ادارہ کمیونٹی کی بہتری کے لیے ایک تحریری دستاویز لے کر آیا ہے۔”
– اقرا حسن چودھری، رکن پارلیمنٹ، کیرانہ، اترپردیش
ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلس (AMP) نے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر (IICC)، دہلی کے اشتراک سے دہلی میں منگل، 5 اگست 2025 کو ایک قومی مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا، جس میں ممبرانِ پارلیمنٹ کو بھارتی مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے لیے تیار کردہ 25 سالہ روڈ میپ پر گفتگو کے لیے مدعو کیا گیا۔
بھارت کی 14 فیصد سے زیادہ آبادی ہونے کے باوجود، مسلم کمیونٹی کو تعلیمی اور معاشی شعبوں میں مسلسل پسماندگی کا سامنا ہے۔ سرکاری ڈیٹا (AISHE 2020-21) کے مطابق اعلیٰ تعلیم میں مسلم طلبہ کی نمائندگی گھٹ کر صرف 4.6 فیصد رہ گئی ہے۔ کمیونٹی کو معیاری اسکولوں تک محدود رسائی، مہارت کی تربیت کی کمی، مالی شمولیت میں رکاوٹ، اور مدارس کی بندش، حجاب پر پابندی، اور وظائف میں کمی جیسے سماجی و سیاسی مسائل درپیش ہیں۔
یہ تاریخی پہل AMP نے ماہرین تعلیم، معاشیات، پالیسی سازوں، سماجی رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے اشتراک سے تیار کی ہے، جس کا مقصد بھارت کے 100 سب سے زیادہ پسماندہ اور مسلم اکثریتی اضلاع میں تعلیم، روزگار، مہارت، وسائل تک رسائی اور مقامی حکومت سے متعلق اہم ترقیاتی چیلنجز کا حل پیش کرنا ہے۔
تین روزہ اجلاس کے پہلے دن کی افتتاحی نشست کے مہمانِ خصوصی سابق مرکزی وزیر اور IICC کے صدر جناب سلمان خورشید تھے۔ انہوں نے کہا:
“مجھے بے حد خوشی ہے کہ AMP اور اس کے صدر عامر ادریسی کمیونٹی کے لیے غیر معمولی کام کر رہے ہیں۔ ان کی پیشہ ور ٹیم نے دوسروں کے لیے ایک نیا معیار قائم کیا ہے۔ میں ان کے 25 سالہ روڈ میپ کے اقدام کی دل سے تعریف کرتا ہوں اور ان کے لیے نیک تمنائیں رکھتا ہوں۔”
راجیہ سبھا کی رکن ڈاکٹر فوزیہ خان (مہاراشٹر) سب سے پہلے اجلاس میں پہنچیں۔ انہوں نے AMP کی اس اہم پہل پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ مرکزی دھارے کی سماجی تنظیموں کو مدارس اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر تعلیمی مسائل پر قابو پانا چاہیے۔
محترمہ اقرا حسن چودھری، لوک سبھا رکن پارلیمنٹ (کیرانہ، یوپی) نے کہا:
“میں نے بہت سی میٹنگز دیکھی ہیں جہاں جذباتی باتیں تو ہوتی ہیں لیکن بعد میں کچھ نتیجہ نہیں نکلتا۔ یہ پہلا موقع ہے جب AMP نے ایک تحریری دستاویز کے ذریعے عملی اقدامات تجویز کیے ہیں۔”
سنجے دینا پاٹل، لوک سبھا ایم پی (ممبئی) نے اجلاس میں شرکت پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ہر اُس اقدام کی حمایت کرتے ہیں جو قوم کی تعمیر اور شہریوں کی بہتری کا سبب بنے۔
ضیاء الرحمن برق، لوک سبھا ایم پی (سنبھل، یوپی) نے کہا:
“ایسے دور میں جب بے لوث خدمت نایاب ہو چکی ہے، AMP نے ملک بھر میں بہترین کام کر کے مثال قائم کی ہے اور کمیونٹی کے فلاحی کاموں میں قابلِ ذکر کردار ادا کیا ہے۔”
اے ایم پی کے صدر جناب عامر ادریسی نے تمام معزز مہمانوں اور IICC کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:
“یہ 25 سالہ روڈ میپ پالیسی سازوں، ریٹائرڈ افسران، ماہرین تعلیم اور سماجی رہنماؤں کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ ہم جلد اسے عوامی سطح پر لائیں گے تاکہ 100 پسماندہ اضلاع کی ترقی ممکن ہو اور صنعتکاروں و کاروباری افراد کو اس کے نفاذ میں شامل ہونے کی دعوت دیں۔”
اجلاس کی صدارت جناب وجاہت حبیب اللہ (سابق چیف انفارمیشن کمشنر اور سابق چیئرمین، قومی کمیشن برائے اقلیتیں) نے کی۔
تقریب کے مہمانانِ اعزاز میں ڈاکٹر ایس وائی قریشی (ریٹائرڈ IAS، سابق چیف الیکشن کمشنر) اور جناب خواجہ شاہد (سابق وائس چانسلر، مولانا آزاد اردو یونیورسٹی) شامل تھے۔
اے ایم پی نیشنل کوآرڈینیشن ٹیم کے سربراہ جناب فاروق صدیقی نے اس اہم سلسلہ نشستوں کی میزبانی اور نہایت مؤثر انداز میں نظامت کی۔






