شعبۂ اردو للت نارائن متھلا یونیورسٹی میں ڈاکٹر کلیم عاجز کے موضوع پر مجلس مذاکرہ کا انعقاد ڈاکٹر محمد رضوان کی کتاب ” کلیم عاجز کی شاعری “ (تنقید و تجزیہ) کی رسم اجرا

دربھنگہ: (پریس ریلیز) شعبہ اردو للت نارائن متھلا یونیورسٹی میں صدر شعبہ ڈاکٹر سرور کریم کی صدارت میں ” کلیم عاجز شخصیت اور شاعری ” کے عنوان پر ایک ادبی مذاکرہ کا انعقاد عمل میں آیا جس میں ریاست بہار کے ساتھ ہندوستان کی اہم ادبی شخصیات نے شرکت کی. صدر شعبہ اردو ڈاکٹر سرور کریم صاحب نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کلیم عاجز کی شاعری میں ان کا درد پوری طرح جھلکتا ہوا نظر آتا ہے. جن مصائب کو انھوں نے جھیلا تھا ان کا منفرد تخلیقی اظہار ان کی شاعری میں نمایاں ہوا . اس موقع پر سابق صدر شعبہ اردو پروفیسر آفتاب اشرف نے کہا کہ تیلہاڑا کی سر زمین پر ان کے ساتھ جو کچھ ہوا اسے وہ زندگی بھر نہیں بھلا پائے اور وہی حآدثہ ان کی شاعری کا سبب بن گیا وہ” جو شاعری کا سبب ہوا” کا ابتدائیہ پڑھ جائیے اور پھر ان کی نغمہ سرائی پہ کان لگائیے تو ان کی شاعری کا موضوع پوری طرح ہمارے سامنے روز روشن کی طرح اجاگر ہوجاتا ہے. جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی سے تشریف لائے کے پروفیسر ندیم احمد نے مجلس مذاکرہ میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کلیم عاجز کی شاعری میں میر کے اثرات مکمل طور پر نمایاں ہیں. میر تقی میر کو جن حالات سے دوچار ہونا پڑھا تھا وہی حالات ان کی زبان پر شاعری بن کر آگئے تھے ٹھیک اسی طرح کے حالات کا سامنا ڈاکٹر کلیم عاجز کو بھی کرنا پڑا تھا اور وہی احوال و کیفیات ان کی شاعری میں نمایاں ہوتی گئیں. دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر کاظم صاحب نے کہا کہ کلیم عاجز نے بے شک میر کی پیروی کی ہے لیکن کئی حیثیت سے وہ منفرد بھی ہیں. ان کا درد میر کے درد سے کچھ الگ قسم کا تھا اس لیے ان کی شاعری میں درد کی کیفیت کچھ الگ نظر آتی .یاد رہے کہ اس موقع پر شعبہ اردو کے قدیم ریسرچ اسکالر ڈاکٹر محمد رضوان کی کتاب کلیم عاجز کی شاعری (تنقید و تجزیہ) کا اجرا بھی عمل میں آیا اور اسی موقع سے یہ مجلس مذاکرہ منعقد ہوئی اور سبھوں نے ڈاکٹر محمد رضوان کو مبارک باد پیش کرتا ہوئے ان کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کیا. پروگرام کے اخیر میں شعبہ اردو کی اسسٹنٹ پروفیسر ناصرین ثریا نے شکریہ کے فرائض انجام دیئے. اس موقع سے شعبے کے ریسرچ اسکالر اور پی جی کے تمام طلبہ،و طالبات کے علاوہ فرحت جبیں اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو ویمنس کالج سمستی پور، ڈاکٹر ہادی سرمدی شعبہ اردو سی ایم کالج دربھنگہ ڈاکٹر وصی احمد شمشاد، ڈاکٹر عمر فاروق، ڈاکٹر زیبا پروین، ڈاکٹر ارشد سلفی، وغیرہ بھی شریک رہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com