مصیبت میں یکجہتی کا شاندار مظاہرہ، آئی ایم سی آر کا اعلیٰ سطحی وفد پہنچا چندی گڑھ، سیلاب زدگان سے جتائی ہمدردی، ہر ممکن تعاون کا دیا بھروسہ

چنڈی گڑھ: انڈین مسلمس فار سول رائٹس (آئی ایم سی آر) کا  ایک اعلیٰ سطحی وفد آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے قومی جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب اور آئی۔ ایم۔ سی۔ آر کے قومی صدر اور راجیہ سبھا کے سابق رکن محمد ادیب صاحب کی قیادت میں  چندی گڑھ پہنچا، تاکہ پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا جا سکے اور متا ثرہ خاندانوں کی مدد کی جا سکے۔ وفد میں آئی۔ ایم۔ سی۔ آر کے قومی نائب صدرمیجر جنرل جاوید اقبال (ریٹائرڈ)، قومی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر اعظم بیگ، سینٹرل واٹر کمیشن حکومت ہند کے سابق چیئرمین اور آئی۔ ایم۔ سی۔ آر کے سکریٹری جنرل سید مسعود حسین، راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے سابق سکریٹری، ایمپاور انڈیا ٹرسٹ کے چیئرمین اور آئی۔ ایم۔ سی ۔ آر کے سیکریڑی جنرل محمد خالد خان، آفس انچارج اور نیشنل کوارڈینیٹر انظر الباری رفیقی۔ اسسٹینٹ خزانچی محمد الیاس سیفی، ممبر ایگزیکٹو کمیٹی کرنل (ریٹائرڈ) جاوید جعفری سمیت دیگر معززین بھی وفد میں موجود تھے۔اس دوران نمائندوں نے مقامی بزرگوں، اہم شخصیات اور سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کاموں میں مصروف کارکنان سے ملاقات کی اور حالات کو سمجھنے کی کوشش کی۔ پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پیدا ہونے والے حالات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں امدادی کاموں کے ساتھ ساتھ سکھ مسلم بھائی چارے کو مضبوط بنانے اور باہمی ہم آہنگی کے فروغ پر بھی خصوصی زور دیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ آج کے اور حالات کو دیکھتے ہوئے اس طرح کے اجلاس اور کوششوں کا انعقاد آئین دشمن قوتوں اور متکبر حکمرانوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہو سکتی ہیں۔ آئی۔ ایم۔ سی۔ آر کے چیئرمین اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے سیلاب زدگان کی مدد میں ریاستی و مرکزی حکومت کی دوہری پالیسی پر شدید نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بہار میں امداد تو دے رہی ہے کیونکہ وہاں چند ماہ بعد انتخابات ہیں مگر پنجاب کی عوام کے لئے مدد اسلیے نہیں ہے کیونکہ یہاں کوئی الیکشن نہیں ہے۔ آل انڈیا پیس مشن کے صدر سردار دیا سنگھ نے کہا کہ پنجاب میں سیلاب سے حالات بہت خراب ہیں۔ ریاست کے بیشتر اضلاع پانی سے زیر آب ہیں، مگر نہ ہی ریاستی حکومت کو کوئی فکر ہے اور نہ ہی مرکزی حکومت کو کوئی دلچسپی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر سازش کا بھی الزام عائد کیا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے قومی جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے مسلم قوم کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا بھروسہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی مسلم قوم اپنے سکھ بھائیوں کے ساتھ اس مشکل وقت میں کھڑی ہے اور جیسی بھی امداد کی ضرورت ہوگی، اسے ہم مل کر پورا کریں گے۔ سابق جج جسٹس ڈاکٹر رنجیت سنگھ نے سیلاب زدہ علاقوں کو نظرانداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے قصوروار افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بارش ہر سال آتی ہے مگر اس بار کے بھاری نقصانات مرکزی حکومت کی وجہ سے ہیں اور ہم جلد ہی مرکز کی اس لاپرواہی کے خلاف عدالت بھی جائیں گے۔ واضح رہےکہ

ہریانہ، میوات، راجستھان اور دہلی سمیت آس پاس کے علاقوں میں سیلاب زدگان کی مدد کے لیے مساجد، مدارس، درگاہوں، خانقاہوں اور سماجی تنظیموں کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات چیت کی گئی ہے، تاکہ متاثرہ لوگوں تک مدد بروقت پہنچائی جا سکے۔ چندی گڑھ کے سیکٹر 28 میں واقع کیندریہ سنگھ سبھا بھون میں منعقدہ اس اہم میٹنگ میں پنجاب کی نامور شخصیات اور ریاست کے بزرگ شہریوں نے شرکت کی۔ جن میں بنیادی طور پر ہریانہ پنجاب ہائی کورٹ کے سابق جسٹس رنجیت سنگھ، فرید کوٹ میڈیکل یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر پیاری لال گرگ، سینئر صحافی جسپال سنگھ سندھو، برگیڈیئر کلدیپ سنگھ، کیندریہ سنگھ سبھا کے صدر گرومن سنگھ، گورومنسٹرل گورنمنٹ کے صدر کیپٹن سنگھ سمیت دیگر اہم شخصیات شامل تھے۔ شیام سنگھ، جنرل سکریٹری سنٹرل گرو سنگھ سبھا مسٹر خو شحال سنگھ، راجویندر سنگھ راہی، سابق سینئر پولیس آفیسر مسٹر کے پی۔ سنگھ، میجر ہرمندر سنگھ، پروفیسر بابا سنگھ، ممبر اقلیتی کمیشن پنجاب، قومی امن مشن کے صدر مسٹر دیا سنگھ، سماجی کارکن گرمیت سنگھ وغیرہ کے علاوہ دیگر بزرگ شہری بھی موجود تھے۔ یہ پروگرام چندی گڑھ میں مرکزی گرو سنگھ سبھا بھون میں منعقد کیا گیا تھا۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ مستقبل میں ملک کے مختلف حصوں میں اس طرح کی تقریبات اجتماعی اور مشترکہ طور پر منعقد کی جائیں گی تاکہ ہماری باہمی بھائی چارہ برقرار رہے اور ہم ایک دوسرے کی ہر طرح سے مدد کے لیے تیار رہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com