غزہ پٹی میں نازک جنگ بندی کے باوجود اسرائیل نے کل ہفتہ کے روز معاہدے کی خلاف ورزیاں دہراتے ہوئے بمباری جاری رکھی۔العربیہ الحدث کے نامہ نگار نے بتایاکہ اسرائیلی توپ خانے نے وسطی غزہ میں المغازی کیمپ کے مشرقی علاقے کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مشرقی حصے میں واقع الزیتون محلے پر شدید گولہ باری کی اور علاقے میں عمارتیں مسمار کرنے کی کارروائیاں کیں۔اسی طرح جنوبی غزہ میں رفح شہر کے مختلف علاقوں پر بھی اسرائیلی حملے کیے گئے۔
گذشتہ روز غزہ شہر کے مشرقی حصے میں التفاح محلے میں بے گھر افراد کو پناہ دینے والے ایک ا سکول پر اسرائیلی حملے میں پانچ فلسطینی جاں بحق ہو گئے تھے۔فلسطینی سول ڈیفنس نے تصدیق کی کہ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر بچے شامل تھے جبکہ متعدد زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
فلسطینی علاقے میں دس اکتوبر کو جنگ بندی کے معاہدے کے نفاذ کے بعد سے اسرائیل نے متعدد حملے کیے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کا ہدف حماس کے ٹھکانے یا اس کےعناصر تھے۔دوسری جانب غزہ کی مقامی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ جنگ بندی کے آغاز سے اب تک 400 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
ادھر حماس نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کا یہ تسلسل اس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے جس کی سرپرستی امریکہ نے مصری قطری شراکت کے ساتھ کی تھی۔ حماس نے ثالثوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو باز رکھنے کے لیے اس پر دباؤ ڈالیں۔
اس دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو جو آئندہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کرنے والے ہیں کی حکومت کے دیگر عہدیداروں نے بارہا اعلان کیا ہے کہ اسرائیل حماس پر حملے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ اسرائیلی عہدیداروں نے حماس کے ہتھیار حوالے کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ‘العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو’)






