بنگلور، 30؍دسمبر(آئی این ایس انڈیا )
ہندوستان کے سابق وکٹ کیپر سید کرمانی نے کہا ہے کہ وہ اپنی جلد ہی جاری ہونے والی سوانح عمری میں ساتھی کھلاڑیوں کی طرف سے ان کے ساتھ کئے گئے امتیازی سلوک کا خلاصہ کریں گے۔کرمانی نے میڈیا سے کہاکہ میں لوگوں کی اناکاشکاررہاہوں ۔میرے ساتھ ایسا ہواہے ۔میرے ساتھ کھیلنے والے کھلاڑی سلیکٹر بن گئے۔یہ گھریلو کرکٹ میں 1986سے 1993کے درمیان ہوا اور میں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔میری فٹنس میں کوئی کمی نہیں تھی اور نہ ہی میں کسی تنازعہ کا حصہ رہا اور اس کے باوجود مجھے منتخب نہیں کیا گیا، اس کے بارے میں میری کتاب میں لکھا ہو گا۔کرمانی نے کہاکہ وہ 2011کے ورلڈ کپ کے دوران اپنی کتاب شائع کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں ایسا نہیں کرنے کا مشورہ دیاگیاتھا۔انہوں نے کہاکہ ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے اور وقت آ گیا ہے کہ مجھے کرنل سی کے نائیڈو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ کے لیے نامزد کیا جائے۔کرمانی نے کہا کہ وہ اپنی کتاب کے نام کا خلاصہ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ کتاب کاعنوان اپنی جانب توجہ کھینچنے والا ہونا چاہیے ۔اگر کوئی متنازعہ عنوان ہوتا ہے تو یہ بہت فروخت ہوتی ہے۔کرمانی اس سے بھی مایوس ہیں کہ انہیں کرناٹک ریاستی کرکٹ ایسوسی ایشن(کے ایس سی اے) کے ڈائریکٹر کے عہدے پر بنے رہنے کے لیے نہیں کہا گیا۔انہوں نے کہاکہ میں کے ایس سی ا ے کا چھ سال تک ڈائریکٹر رہا ، لیکن اس کے بعد انہوں نے مجھے موقع نہیں دیا۔ایسا کیوں ہوا۔کیا میری کارکردگی خراب تھی ،کس بنیاد پر ،یہ صرف انا کامسئلہ ہے۔یہ پوچھنے پر کہ انہیں کس نے مایوس کیا؟ کرمانی نے کہاکہ اور کون۔ ان کی کرسی کی طاقت بولتی ہے۔ان کے پیسے کی طاقت بولتی ہے۔آئی پی ایل ٹیموں کی قیادت ہندوستانیوں کی جگہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی طرف سے کئے جانے کے معاملے پر کرمانی نے کہا کہ تمام ممالک کو پہلے اپنے کھلاڑیوں کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ کپتانی اور کوچ کے دعویداروں کی کمی نہیں ہے۔سال 2015سیشن میں دہلی ڈیر ڈیولس، کنگز الیون پنجاب، سن رائزرس حیدرآباد اور راجستھان رائلس نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو اپنا کپتان بنایا تھا۔کرمانی نے کہا کہ وہ کوچنگ کے عہدے کے بھوکے نہیں ہیں لیکن انہیں لگتا ہے کہ انہیں کھیل کی خدمت کرنے کا موقع نہیں ملا۔