واشنگٹن(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ نے ہندوستانی نژاد امریکی اٹارنی پریت بھرارا کو بر طرف کر دیا،ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے سابق امریکی صدر اوباما کے مقرر کردہ 46سے استعفیٰ طلب کئے گئے تھے لیکن بھارتی نژاد بھرارا نے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے یہ قدم اٹھایا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ میں کرپشن کے خلاف مزاحمت کے حوالے سے پہچانے جانے والے ناردرن ڈسٹرکٹ آف نیو یارک کے اٹارنی ہندوستانی نژاد پریت بھرارا کو اَز خود مستعفی نہ ہونے پر بر طرف کر دیا ہے۔چند روز قبل امریکہ کے قائم مقام ڈپٹی اٹارنی جنرل نے 48سالہ پریت بھرارا کو10مارچ تک مستعفی ہونے کے لئے کہا تھا مگر پریت بھرارا نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا تھا جس پر ٹرمپ انتظامیہ نے انہیں فوری طور پر بر طرف کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔دوسری طرف اپنی بر طرف پر پریت بھرارا کا کہنا تھا کہ نیو یارک کا پرا سیکیوٹر ہونا میری پیشہ وارانہ زندگی کا سب سے بڑا اعزاز رہے گا،میں نے استعفیٰ نہیں دیا کچھ دیر پہلے ٹرمپ انتظامیہ نے بجے بر طرف کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر کا الیکشن جیتنے کے چند لمحوں بعد ہی پریت بھرارا نے ٹرمپ ٹاور میں نو منتخب امریکی صدر سے ملاقات کی اور بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھرارا نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹرمپ نے انہیں عہدے پر کام جاری رکھنے کا کہا ہے۔ ودسری طرف امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے نیو یارک کے سینیٹر چارلس شومر کا کہنا ہے کہ وہ پریت بھرارا کی بر طرفی کی خبروں سے کافی پریشان ہو گئے ہیں،امریکی صدر ٹرمپ نے مجھے فون پر یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ بھی چاہتے ہیں کہ بھرارا نیو یارک کے اٹارنی کے طور پر کام کرتے رہیں ۔