ریاض (ایجنسیاں۔ملت ٹائمز)
سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عیدالشاولی کو معزول کر کے شہزادہ فہد بن ترکی کو برّی فوج کانیا سربراہ مقرر کردیا ہے ،جنرل شاولی کو وزیر دفاع کا مشیر بنادیا گیا ہے ، ایک اور حکم کے ذریعے شاہ سلمان نے اپنے فرزند شہزادہ خالد بن سلمان کو امریکا کیلئے سفیر نامزد کردیا ہے ، اس عہدے پر شہزادہ عبداللہ بن فیصل بن ترکی 2015 سے فائز تھے جنہیں ہٹادیا گیا ہے ، واضح رہے کہ امریکا میں نامزد سفیر شہزادہ خالد بن سلمان سعودی ائر فورس میں پائلٹ ہیں،وہ تقریباً ایک سال تک امریکا میں بطور سفارتکار بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، وہ یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف آپریشن میں بھی سرگرمی سے حصہ لے چکے ہیں، دریں اثنا شاہ سلمان نے کئی علاقوں کے گورنرز بھی تبدیل کردیئے ہیں، اس کے علاوہ انہوں نے 3 وزرا کی برطرفی کے احکام بھی جاری کردیئے ہیں، ان میں اطلاعات و ثقافت کے وزیر عادل التورافی، مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر محمد السوئیل اور سول سروس کے وزیر خالد ارج شامل ہیں ، خالد ارج کے خلاف تحقیقات کا حکم بھی دے دیا گیا ہے ، سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق اینٹی کرپشن کمیشن پہلے ہی اس الزام کی تحقیقات شروع کرچکا ہے کہ خالد ارج نے اپنے بیٹے کو ایک اعلیٰ حکومتی عہدے پر ملازم رکھنے کیلیے قواعد کی خلاف ورزی کی تھی، ایک اور فرمان کے ذریعے شاہ سلمان نے حکم دیا ہے کہ یمن آپریشن میں شریک تمام فوجیوں کو 2 ماہ کی تنخواہ کے مساوی بونس دیا جائے ، امریکا میں نامزد سعودی سفیر شہزاہ خالد بن سلمان نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزاہ محمد بن سلمان کے چھوٹے بھائی ہیں، انہوں نے امریکی ریاست مسی سپی کی کولمبس ائر بیس سے ہوا بازی کی تربیت مکمل کی تھی، وہ سعودی فضائیہ میں شامل جدید ترین لڑاکا F-15 کے ہوا باز کے طور پر داعش کیخلاف بنائے گئے بین الاقوامی اتحاد کے پلیٹ فارم سے یمن میں فضائی کارروائیوں میں شریک رہے ہیں۔