عہدِ حاضر کی ممتاز شاعرہ صاحبہ شہریارکے شعور فکر و فن پر منظوم تاثرات

احمد علی برقیؔ اعظمی

Barqi Azamiصاحبہؔ ہیں کشورِ شعرو سخن کی شہریار
جن کے رشحاتِ قلم ہیں فکر و فن کے شاہکار

ہے تعلق چونکہ ان کا وادئ کشمیر سے
شعری مجموعے کا ان کے نام ہے ’’ برگِ چنار‘‘

’’ شاخِ لرزاں ‘‘ بھی ہے ان کے فکر و فن کا آئینہ
ندرتِ فکر و نظر ہے جس سے ان کی آشکار

’’ آگہی کا درد‘‘ ہے آئینۂ عہدِ رواں
ابن آدم کا عیاں ہے جس سے ذہنی انتشار

چھوٹی بحروں میں ہیں غزلیں ان کی سہل ممتنع
بحر زخار ادب کی ہیں جو دُرِّ شاہوار

ندرتِ فکر و نظر ہے مظہر اوج شرف
ان کی ادبی کاوشیں ہوں کیوں نہ فخر روزگار

ان کے رخشِ فکر کی جولانیاں ہیں تیزگام
گامزن یونہی رہے شعر و ادب کا شہسوار

جوہرِ تخلیق ان کا ہے اگرچہ ضوفشاں
اور بھی ہو روشنی سے فکرو فن کی آبدار

اُن کو ہے تدوین اور تالیف سے بیحد شغف
ہے نمونہ جس کا برقیؔ اعظمی اک ’’ کرب زار‘

SHARE