استنبول (ملت ٹائمز)
ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ خلیجی بھائیوں کے آپس کے تنازعے کی وجہ سے پوری دنیا کے مسلمانوں کی رمضان کی برکتیں ماند پڑگئیں۔ پہلے سے مسائل کی شکار امہ کے مسائل میں مزید اضافہ کرنا کسی طور بھی درست نہیں ہے، ایک ایسے وقت میں جبکہ ہمارے خطے کے حوالے سے بھیانک منصوبے تشکیل پا چکے ہیں ، آپس میں لڑنا کسی بھی طور پر فائدے کی بات نہیں ہے۔
استنبول میں ایک افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ میں خلیج میں موجود اپنے بھائیوں ،بہنوں اور ان کے لیڈرز کو یہ باور کرانا چاہتا ہوں کہ بھائیوں کی لڑائی میں فاتح کوئی بھی نہیں ہوتا۔ بھائیوں کی اس لڑائی میں فاتح جو بھی ہوگا اس سے نقصان ہمارا اپنا ہی ہوگا اور ہمارے خطے کو سوائے خونریزی، بحرانوں اور آنسوﺅں کے کچھ بھی نہیں ملے گا۔ دنیا بھر میں بحران پھیلانے والی قوتیں ہماری اس حالت پر بے شرمی کے ساتھ ہنس رہی ہیں۔ ایک مسلمان تو تدبر، تحمل اور دور رس سوچ کا حامل ہوتا ہے جو اس طرح کے افراتفری پھیلانے والے عناصر کا کبھی بھی آلہ کار نہیں بنتا۔ہم قطر کو دفاعی مدد فراہم کرتے رہیں گے، جن لوگوں کو قطر سے مسائل ہیں انہیں وہاں موجود امریکی فوجی اڈے سے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔طیب اردگان نے اسی بارے میں بحرین کے وزیر خارجہ سے آج بات کرتے ہوئے کہاکہ قطر میں ترکی کے فوجی کا مقصد خلیج کے تحفظ کو یقینی بناناہے کسی خاص خلیجی ریاست کی سیکوریٹی سے اس کا تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے سعودی عرب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قطر پر لگائی گئی پابندیاں فوری طور پر ہٹائی جائیں ،’ یہ میری سعودی حکام سے درخواست ہے کہ آپ خلیج میں سب سے زیادہ مضبوط اور حرمین شریفین کے خادم ہیں ، تو اس لحاظ سے آپ کو لیڈر ہونا چاہیے، اور ہم آپ سے یہی توقع رکھتے ہیں ‘۔
طیب اردگان نے کہا کہ قطر کے کچھ رفاہی اداروں پر دہشتگردوں کی حمایت کا الزام لگایا جاتا ہے جو سراسر غلط ہے ، میں ان اداروں کو ذاتی طور پر جانتا ہوں، قطر نے کبھی بھی دہشتگردی کی سپورٹ نہیں کی۔ ہم خطے میں لوگوں کے مصائب میں اضافے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے ، ترکی نے ہمیشہ خطے میں امن و استحکام کیلئے کام کیا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔