روہتک(ملت ٹائمز)
ہریانہ کی ایک عدالت نے یوگ گرو بابا رام دیو کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔ نیوز 18کی رپوٹ کے مطابق عدالت نے روہتک کے ایس پی کو ہدایت دی ہے کہ رام دیو کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔ کورٹ نے کہا کہ وہ کئی مرتبہ ہدایات کے بعد بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے ہیں۔ اس صورت میں بدھ کو روہتک کورٹ میں سماعت ہوئی تھی۔ جب آج بھی بابا رام دیو کورٹ میں پیش نہیں ہوئے تو کورٹ نے اس پر ناراضگی ظاہر کی۔ عدالت نے ایس پی کو ہدایت دی کہ وہ یوگا گرو کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کریں۔
خیال رہے کہ اشتعال انگیز تقریر کرنے کو لے کر کانگریس کے سابق وزیر سبھاش بترا نے رام دیو کے خلاف کیس درج کرنے کے لئے کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ کورٹ نے بابا رام دیو کے خلاف کئی مرتبہ وارنٹ جاری کیا، مگر وہ پیش نہیں ہوئے۔ پچھلی تاریخ پر بھی کورٹ نے پیش ہونے کا وارنٹ جاری کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ جاٹ ریزرویشن تحریک میں تشدد کے بعد روہتک میں ایک خیر سگالی کانفرنس منعقد کی گئی تھی ، جس میں رام دیو بھی شریک ہوئے تھے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے کانفرنس کے دوران اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ بترا نے الزام لگایا تھا کہ کانفرنس میں اپنی تقریر میں رام دیو نے کہا تھا کہ اگر آئین سے ان کے ہاتھ بندھے ہوئے نہیں ہوتے تو ‘بھارت ماتا کی جے کا نعرہ نہیں لگانے والے لاکھوں لوگوں کا وہ سر قلم کر دیتے۔