لندن(ملت ٹائمزایجنسیاں)
برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے نے شمالی لندن میں دہشت گردانہ حملے کی شکار مسجد کا دورہ کیا ہے۔ اس مسجد سے نکلنے والے نمازیوں کو اتوار اور پیر کی درمیانی شب میں وین کے ذریعے حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔مسجد کے دورے کے دوران وزیراعظم ٹریزا مے نے صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ ا±ن کی تمام ہمدردیاں متاثرہ افراد اور ا±ن کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ اس موقع پر فِنزبری مسجد کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین محمد کوزبار نے اس حملے کو ایک بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ کوزبار نے اس بات کی شکایت بھی کی کہ برطانیہ کا مرکزی میڈیا دانستہ طور پر اس حملے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دینے سے اجتناب کر رہا ہے۔
مذکورہ حملے کی چھان بین جاری ہے۔ حملے میں ایک شخص ہلاک اور دیگر آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے واضح کیا ہے کہ اس حملے میں کوئی اور شخص ملوث دکھائی نہیں دیتا۔ پولیس کے مطابق حملے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے نگرانی اور پولیس کی مدد کرنے والے ذرائع کا استعمال شروع کر دیا گیا ہے۔ ان ذرائع کے استعمال کے تناظر میں پولیس کا کہنا ہے کہ یہ انتظامات ماہِ رمضان اور عید کے حوالے سے کیے گئے ہیں۔
جس وین سے مسجد پر حملہ کیا گیا تھا، ا±سے وقوعے کے مقام سے پولیس نے دوپہر کے بعد ہٹا دیا ہے۔ پولیس کی اعلیٰ خاتون افسر کریسیڈا ڈِک کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں مسلم کمیونٹی کی سلامتی کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
لندن کے میئر صادق خان نے مسجد پر حملے کے بعد قریبی آبادی کے لوگوں کی جانب سے مسلمانوں کی مدد کرنے اور حملہ آور کو پکڑنے کے عمل کو شاندار قرار دیا۔ ا±نہوں نے مسجد کے امام کی بھی تعریف کی کہ ا±نہوں نے حملہ آور کو پکڑنے کے بعد دوسرے مسلمانوں کے سخت ردعمل سے بچانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ اس موقع پر صادق خان نے یہ بھی کہا کہ لندن انتظامیہ نفرت انگیز جرائم کے حوالے سے ’برداشت‘ کا رویہ اپنائے ہوئے ہے۔