مانٹریال ، کینیڈا(ملت ٹائمز)
کینیڈین قصبے میں بذریعہ ریفرنڈم مسلمانوں کی جنازہ گاہ کی تعمیر روک دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں فرانسیسی آبادی کی اکثریت والے صوبے کیوبک کے قصبے سینٹ اپالونیر میں مسلمانوں نے قبرستان کیلئے جگہ خرید رکھی تھی۔ اس قبرستان کی تعمیر کے خلاف مقامی آبادی نے اجتجاج کیا اور اتوار کے روز اس قبرستان کی تعمیر کے خلاف بذریعہ ریفرنڈم ووٹ دے کر قبرستان کی تعمیر رکوا دی ہے۔
چھ ہزار نفوس پر مشتمل آبادی والا یہ قصبہ صوبائی دارالحکومت کیوبک شہر کے قریب واقع ہے۔ اتوار کے روز ہونے والے اس ریفرینڈم میں کل چھتیس افراد نے ووٹ ڈالے۔ انیس افراد کے ووٹ قبرستان کی تعمیر کے خلاف تھے جبکہ سولہ ووٹ قبرستان کی تعمیر کے حق میں تھے۔ جبکہ ایک ووٹ کو مسترد کیا گیا۔کیوبک اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر محمد لابیدی نے مقامی لوگوں کے اس رد عمل پر بڑے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے روزنامہ میڈیا سے بتایاکہ بتایا کہ “مجھے بے حد افسوس ہوا ہے۔ ہمیں نظر انداز کیا گیا ہے۔ اس قصبے کے لوگوں کا یہ عمل اکٹھے رہنے کے خلاف ہے۔ “اس صوبے میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات بڑھ رہے ہیں۔ رواں برس ایک مسجد میں حملے کو دوران چھ افراد ہلاک اور انیس زخمی ہوئے تھے۔