لندن(ملت ٹائمزایجنسیاں)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے برطانیہ کے مطالبے پر ایک بند کمرے کی نشست میں میانمار کے صوبہ آراکان میں جاری مسلم کش اقداما ت اور وہاں کی تازہ صورت حال پر غور کیاہے ،اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں کو بریفنگ دینے والے برطانیہ کے اقوام متحدہ میں دائمی مندوب ماتھیو رائے کرافٹ نے بتایا کہ اس معاملے پر مفید اور مثبت بات چیت ہوئی ہے۔
پر تشدد واقعات پر خدشات کا ذکر کرنے والے رائے کرافٹ نے بتایا کہ”میانمار کی موجودہ صورتحال کے باعث ہمیں بیحد تشویش ہے، ہم تمام تر پر تشدد واقعات کی مذمت کرتے ہیں اور تمام تر متعلقہ طرفین کو تناو¿ میں کمی لانے کی اپیل کرتے ہیں۔”
تمام تر ارکان کے لیے عنان رپورٹ میں جگہ پانے والی سفارشات کی حمایت کرنے پر زور دینے والے مندوب نے بتایا کہ اجلاس میں کسی سرکاری دستاویز کو جاری نہیں کیا گیا محض تازہ صورتحال پر غور و حوض کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں میانمار حکومت کو ایک پیغام دیا گیا ہے، جبکہ ہم ملک میں پیش رفت پر گہری نظر رکھیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دینے پر ہم نے بنگلہ دیش کی خدمات کو سراہا ہے اور اس سے نئے مہاجرین کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھنے کی استدعا کی ہے۔