اقوام متحدہ(ملت ٹائمزایجنسیاں)
دہشت گردی کو انسانیت کے لیے ’ موجودہ خطرہ ‘ قرار دیتے ہوئے ہندوستان نے یہ جاننا چاہا کہ اگر اقوام متحدہ سلامتی کونسل دہشت گردوں کی فہرست پر اتفاق نہ کرسکے تو پھر بین الاقوامی برادری اس لعنت کا مقابلہ کس طرح کرے گی۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 72 ویں سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر امور خارجہ سشما سوراج نے کہا کہ دہشت گردی ان مسائل میں سب سے اوپر ہے جن کا اقوام متحدہ حل تلاش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے دشمن کی نشاندہی کرنے سے اتفاق نہیں کرسکتے پھر مل کر اس کا مقابلہ کس طرح کرپائیں گے ؟ اگر اچھے دہشت گرد اور برے دہشت گرد کا فرق برقرار رہے ، ایسے میں ہم متحدہ مقابلہ کیسے کرسکتے ہیں ؟ سشما سوراج کا اشارہ چین کی طرف تھا جو سلامتی کونسل کا ویٹو اختیارات کا حامل مستقل رکن ہے۔ اس نے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر پر امتناع کی ہندوستان کی کوششوں میں ہمیشہ رکاوٹ کھڑی کی۔ سشما سوراج نے اقوام متحدہ رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی دہشت گردی پر جامع کنونشن کے تعلق سے نئے عہد کا مظاہرہ کریں۔ اس کنونشن کی تجویز 1996 میں پیش کی گئی اور دو دہے گزرنے کے بعد بھی اقوام متحدہ میں دہشت گردی کی تشریح پر اتفاق نہ ہوسکا۔ سشما سوراج نے پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے دہشت گرد گروپس جیسے لشکر طیبہ ، جیش محمد ، حزب المجاہدین اور حقانی نیٹ ورک قائم کرنے کا حوالہ دیا۔
انہوں نے پاکستانی قائدین پر زور دیا کہ وہ اس بات کا محاسبہ کریں کہ پاکستان ’ دہشت گردی برآمد کرنے والی فیکٹری ‘ کی حیثیت سے بدنام کیوں ہے۔ انہوں نے پاکستان پر ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑ دینے کا الزام عائد کیا اور ایک ایسا ملک جو تباہی ، موت اور غیر انسانیت نوازی کا برآمد کنندہ ہے ، اس شہ نشین سے انسانیت کی تعلیم دے رہا ہے۔ اس طرح یہ دوغلی پالیسی کا چمپئن بن چکا ہے۔ وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے جمعرات کو اقوام متحدہ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور سرکاری دہشت گردی کا الزام عائد کیا تھا۔ سشما سوراج نے کہا کہ پاکستانی قائدین اپنا محاسبہ کریں۔ انہوں نے متواتر دوسرے سال ہندی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سائنٹفک اور ٹکنیکل ادارے قائم کئے جن پر دنیا فخر کرے لیکن پاکستان نے اپنے ہی عوام کو دہشت گردی کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے آئی آئی ٹی ، آئی آئی ایم اور ایمس قائم کرتے ہوئے سائنسداں ، اسکالرس ، ڈاکٹرس ، انجینئرس تیار کئے اور پاکستان نے دہشت گرد تیار کئے۔ پاکستان نے دہشت گرد کیمپس قائم کئے۔ لشکر طیبہ ، جیش محمد ، حزب المجاہدین اور حقانی نیٹ ورک قائم کیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرس عوام کو موت سے بچاتے ہیں ، دہشت گرد انہیں موت کی نیند سلاتے ہیں۔ اگر پاکستان ترقی پر توجہ دیتا تو آج پاکستان اور ساری دنیا زیادہ محفوظ رہتے۔۔
اقوام متحدہ سلامتی کونسل اصلاحات کے لیے جلد از جلد مذاکرات شروع کرنے پر زور دیتے ہوئے سشما سوراج نے توقع ظاہر کی کہ یہ عالمی ادارہ کی اولین ترجیح ہوگی۔ سشما سوراج نے کہا کہ 2015 میں جو شروعات کی گئی اسے عملی شکل دی جائے تو یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔۔
وزیر خارجہ سشما سوراج نے نوٹ بندی کو وزیراعظم نریندر مودی کا جرات مندانہ فیصلہ قرار دیا۔ کرپشن کی ذیلی شاخ کالا دھن سے نمٹنے کے لیے انہوں نے یہ قدم اٹھایا تھا۔ انہوں نے ملک میں متعارف کئے گئے جی ایس ٹی کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان نے حوصلے اور قیادت کا مظاہرہ کیا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں کی گئی تقریر پر وزیر خارجہ سشما سوراج کو مبارکباد دی۔ نریندر مودی نے سلسلہ وار ٹوئٹس میں کہا کہ دہشت گردی کے خطرات اور اس سے نمٹنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ سشما سوراج نے سخت پیام دیا ہے۔ انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ سشما سوراج نے عالمی چیلنجز کی نشاندہی کی اور ان سے سختی کے ساتھ نمٹنے ہندوستان کے عہد کا اعادہ کیا تاکہ اس کرہ ارض کو محفوظ بنایا جاسکے۔ نریندر مودی نے کہا کہ سشما سوراج نے اپنی تقریر کے ذریعہ عالمی اسٹیج پر ہندوستان کا سر فخر سے اونچا کیا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ سشما سوراج نے دہشت گردی پر پاکستان کی دوغلی پالیسی کو بے نقاب کردیا۔انہوں نے کہا کہ سشما سوراج نے جس انداز میں پاکستان کی اشتعال انگیزی اور دوہری پالیسی کو بے نقاب کیا اس سے ان کی غیر معمولی صلاحیت کا اندازہ ہوتا ہے۔