اول تو یہ وجاہت نامی شخص نہ مولوی ہے نہ مفتی اور نہ ہی قاسمی
ملت ٹائمز کی سب سے بڑی خصوصیت یہی ہے کہ حقیقت پر پردہ نہیں ڈالا جاتا اور نہ ہی منفی خبریں شائع ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے قلیل مدت میں ہم عصر اخباروں میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔
بعض لوگوں کو جمعیت اور جماعت سے اس قدر عقیدت و محبت ہے کہ حقیقت سننا بالکل گوارا نہیں کرتے اور ذاتیات پر اتر آتے ہیں تنقیدی تبصرہ کرنے لگتے ہیں اور گالیوں سے نوازنا فرض سمجھتے ہیں۔
اگر گالیاں کھاکر مسلمانوں کو متحد کرنا ہمت و حوصلے کی بات ہے تو گالیاں کھاکر مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنا بھی بہت ہمت اور جرأت کی بات ہے۔
تنقید کرنا لوگوں کا محبوب مشغلہ بن گیا اور میرے خیال سے تنقیدی تبصرے کا جواب دینا بھی فضول اور اپنے قیمتی وقت کو ضائع کرنا ہے۔ حضرت امام شافعیؒ فرماتے ہیں لوگوں کی باتیں پتھروں کی طرح ہے، ان کو پیٹھ پر لادلوگے تو پیٹھ ٹوٹ جائے گی اور اپنے قدموں تلے ایک برج بنالو تو اس پر چڑھ کر بلند ہوتے جاؤگے ۔
ملت ٹائمز کے تمام ممبران مبارکباد کے مستحق ہیں اللہ مزید کامیابی عطاء فرمائے آمین
جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء
فاطمہ شیخ