نئی دہلی: 16؍دسمبر (ملت ٹائمز؍عامر ظفر)
تین طلاق پر حکومت کے مجوزہ بل کو کابینہ سے منظوری ملنے کے بعد سماجی کارکن اور ملت ٹائمز کی نمائندہ محترمہ عارفہ حیدر خان نے اپنے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آج کہاکہ ذکیہ سومن اور شائستہ عبنر جیسی خواتین نے پوری مسلم خواتین کو رسوا کیا ہے اور یہ لوگ معاشرے کیلئے کلنک ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ اسلام میں خواتین کو بے پناہ حقوق دیئے گئے ہیں، طلاق بھی خواتین کیلئے ایک رحمت ہے اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ہمیشہ عورتوں کے مسائل کو الجھانے کی کوشش کی ہے ، جگہ دارالقضاء قائم کئے گئے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود کچھ خواتین نے عدلیہ میں جاکر تین طلاق کے خلاف عرضی داخل کی اور مودی سرکار سے مدد کی امید لگائی۔ لیکن آج مودی سرکار تین طلا ق کے خلاف جو بل لانے جارہی ہے وہ نہ صرف افسوسناک بلکہ خواتین کے ساتھ ظلم ہے ۔
عارفہ حیدر خان نے مزید کہاکہ ایک طرف حکومت یہ کہ رہی کہ تین طلاق واقع نہیں ہوگی دوسری طرف اس کے شوہر کو تین سالوں کیلئے جیل بھیجنے کی سزا تجویز کررہی ہے ، تو پھر اس عورت کی کفالت کون کرے گا اور تین سالوں تک وہ کس کے ساتھ رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طلاق کا معاملہ ہو یا تین طلاق کا۔ یہ مسلمانوں کا آپسی مسئلہ ہے حکومت اور عدلیہ کو اس بارے میں قانون بنانے اور فیصلہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے اور یہ سب مسائل کو الجھا سکتے ہیں، کبھی سلجھانہیں سکتے ہیں ۔
عارفہ حیدر خان نے سخت لہجے میں کہاکہ جو نریندر مودی اپنی بیوی کے ساتھ انصاف نہیں کرسکے ہیں، جن کے ہندو سماج میں سب سے زیادہ طلاق کے واقعات پائے جاتے ہیں وہ مسلم خواتین کے حقوق کی کبھی بھی بات نہیں کرسکتے ہیں اور جن خواتین نے عدلیہ کا سہارا لیا ہے یا وزیر اعظم سے امید لگائی ہے انہوں نے اسلام کو رسوا کیا ہے۔ ہماری شریعت اور ہمارا اسلامی دستور سب سے فائق ہے۔ ہمیں اپنی شریعت پر فخر ہیں۔ ہم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ساتھ ہیں اور مسلم خواتین سے ہماری درخواست ہے کہ وہ سڑکوں پر نکلے اور اس بل کی مخالفت کرے۔ کیوں کہ اس بل کے پاس ہونے کے بعد مسلم خواتین کو بہت پریشانیوں کا سامنا کرناپڑے گا۔





