دربھنگہ: 6؍مارچ (نورالسلام ندوی؍ملت ٹائمز )
تین طلاق بل کی مخالفت میں مسلم خواتین کا پر امن احتجاجی جلوس کا سلسلہ جاری ہے۔آج دربھنگہ شہر میں خواتین نے احتجاجی جلوس نکالا اور تین طلاق بل کے خلاف اپنی ناراضگی اور غم وغصہ کا اظہار کیا۔خواتین نے طلاق ثلاثہ بل کو شریعت میں مداخلت قرار دیا اور کہا کہ ہم اسے کسی بھی قیمت میں قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔شریعت پر عمل۔کرنے میں ہمارا تحفظ اور وقار ہے ہم اس سے کبھی بھی دست بر دار نہیں ہوسکتے۔ہمارا دستور بھی ہمیں اپنے مذہب اور اپنی شریعت پر عمل کرنے کی مکمل آزادی فراہم کرتا ہے۔اس لئے حکومت ہمارے مذہبی اور شرعی معاملات میں مداخلت کی راہ ہموار نہ کرے۔۔آج صبح گیارہ بجے سے جلوس کرم گنج سے لہریا سرائے ہوتے ہوئے ڈی ایم آفس تک پہنچا اور ڈی ایم کو ایک میمورنڈم پیش کیا گہا جس میں مرکزی حکومت سے تین طلاق بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ دستور اور آئین میں دیئے گئے حقوق کے مغائر ہے۔واضح رہے کہ مفکر اسلام امیر شریعت حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی کی ایما وتحریک پر پورے ملک میں طلاق ثلاثہ بل کے خلاف خواتین کا خاموش احتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ جاری ہے۔اس کا آغاز بھی سرزمین بہار کے تاریخی شہر مونگیر سے ہوا تھا اور اب یہ باضابطہ تحریک کے طور پر پورے ملک میں بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے۔اور اس کے گہرے اثرات بھی مرتب ہو رہے ہیں۔آج دربھنگہ میں منعقدہ خواتین کے خاموش جلوس کو کامیابی سے ہمکنار کرانے میں ائمہ کرام۔علمائے کرام۔مقامی ملی تنظیموں کے ذمہ داروں۔دانشوروں۔سماجی کارکنوں کے علاوہ نوجوانوں نے بڑا تعان کیا اور بڑی تعداد میں شرکت کی اور اسے کامیاب بنایا۔





