بجنور: (ملت ٹائمز/احمد شھزاد قاسمی) مدرسہ “سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ” قصبہ سہسپور (ضلع بجنور) کو اس حیثیت سے امتیاز حاصل ہے کہ اس کے زیرِ اہتمام ان مسلم بچوں کی ابتدائی بنیادی دینی تعلیم وتربیت کا مؤثر ومعقول انتظام ہے جو ایسے عصری اداروں میں زیرِ تعلیم ہیں جہاں یاتو سرے سے دینی تعلیم کا کوئی نظم ہی نہیں ہے یا سرسری ناکافی اور مجہول دینی نصاب ہے
آج بتاریخ 15اپریل 2018 / 27رجب المرجب 1439ہجری بہ روز اتوار مدرسہ ہذا میں سالانہ امتحان ہوا اول دوم سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو انعامات سے نواز کر حوصلہ افزائی کی گئی
ممتحن کی حیثیت سے حضرت مفتی عقیل احمد صاحب قاسمی مفتی محمد شھزاد صاحب قاسمی مفتی محمد الیاس مفتی محمد شعیب مولانا محمد دانش اور مولانا احمد شھزاد شریک ہوئے
قاری محمد تحسین صاحب مد ظلہ کے زیرِ اہتمام چلنے والا یہ ادارہ ایک مثالی اور معیاری ادارہ ہے یہ ادارہ جز وقتی اور کل وقتی دو اوقات پر مشتمل ہے
شعبہء جز وقتی کے تحت وقت کہ قلت کے شکار عصری تعلیم کے طلباء کو ناظرہ قرآن حفظِ سورہ عقائد عبادات طہارت وضو تیمم غسل اذکار دعائیں اسلامی معلومات وغیرہ کی تعلیم دی جاتی ہے جبکہ کل وقتی شعبہ کے تحت حفظِ کلام پاک اور آگے کی تعلیم کا نظم ہے
موجودہ عصری علوم کے رجحان اور دین بیزار ماحول میں اس طرح کے اداروں کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے چونکہ سچر کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق مدرسہ میں جانے والے مسلم بچوں کی تعداد محض تین فیصد ہے اور باقی قابلِ تعلیم بچوں کی کثیر تعداد سرکاری یا نیم سرکاری عصری تعلیمی اداروں میں تعلیم پاتی ہے اور یہ بات بالکل واضح ہے کہ یہ ادارے مسلمان بچوں کی دینی تعلیم کی ضرورت کو کسی صورت مکمل نہیں کر سکتے جس کی وجہ سے مسلمان بچوں کو ابتدائی دینی معلومات بھی خاطر خواہ حاصل نہیں ہوپاتی
جن مسلم بچوں کی دینی تعلیم وتربیت اسکولوں میں نہیں ہوپاتی ان کے لئے ملت کے بہی خواہوں نے جو حل دریافت کیا ہے وہ یہ ہے کہ ان اسکولوں میں جانے والے بچوں کے لئے جز وقتی مکاتب قائم جائیں بلا شبہ یہ ایک مناسب متبادل ہے
مدرسہ “سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ” قصبہ سہسپور’ اسی سلسلة الذہب کی ایک اہم کڑی ہے جسکے روحِ رواں قاری محمد تحسین صاحب اور صدرالمدرسین مولانا محمد عابد صاحب قاسمی بڑے اہتمام کے ساتھ انتظامی وتعلیمی ذمہ داریوں کو بحسن وخوبی انجام دے رہے ہیں