نئی دہلی(نامہ نگار)
پچھلی شب مسجد باڑ ہندوراﺅ میں واقع حاجی محمد جان پٹنہ والے احاطہ کیدارہ میںجمعیة علمائے ہند ضلع چاندنی چوک کے صدرمولانا انتظار حسین مظاہری کی صدارت میں ’جلسہ اصلاح کانفرنس ‘ کا انعقاد کیا گیا ۔ جمعیة علمائے ہنددہلی کے صدر مولانا مسلم احمدقاسمی کی سرپرستی اور مولانا مشاہد احمد حسینی کی قیادت میں منعقد کانفرنس کاآغاز حافظ محمداظہار کی تلاوت کلام الہی اور حافظ محمد سلیم کی نعتیہ مجموعہ سے ہوا۔اس موقع پرپروفیسر باسط جمال نے اپنی گفتگو میں کہاکہ موجودہ وقت میں معاشرہ کی اصلاح یقینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور یہ عمل بہت اہمیت کے ساتھ ساتھ نازک اور وقت طلب کام ہے ۔ اسلئے کہ آج ہمارے معاشرے کا شعبہ شرو فساد کی آماجگاہ اور بگاڑ و انتشار کا شکار ہے ،غیر اسلامی رسوم ورواج ،بے حیائی ، فحاشی ، فضول خرچی ، جھوٹ ، فریب ، بدعنوانی ، خیانت ، رشوت ، حق تلفی ، سود لین ، حرام چیزورں کی تجارت جیسی برائیاں عام ہو گئی ہیں، ایسے میں ضرورت اس بات کی ہے کہ علمائے عظام کے ساتھ دانشور طبقہ و سماجی کارکنان آگے آئیں۔ مہمان خصوصی کے طور پرشریک جمعیة علمائے ہند صوبہ دہلی کے ناظم عمومی مفتی عبد الرازق قاسمی کا کہناتھا کہ مسلم معاشرہ کے مسائل وقت کے ساتھ بڑھتے چلے جارہے ہیں ،ایک مسئلہ حل نہیں ہوتا کہ دیگر کئی کھڑے ہوجاتے ہیں ۔ مفتی عبد الرازق نے مزید کہاکہ موجودہ زمانے میں جب ہم مسلمانوں کے طرز معاشرت ، عقائد وعبادت ،اخلاق وآداب ، معیشت وتجارت سیاست اور باہمی لین دین پر غور کرتے ہیں تو محسوس ہوتا ہے کہ ہم اسلام کے دعوےدار ہو نے کے باوجود خدافرموشی ، نفس پرستی ، آباﺅ اجداد اور برادری کے غلط رسم رواج میں ملوث اور اسلامی تعلیمات سے کوسوں میل دور ہیں ۔مولانا انتظار حسین نے منتظیمین کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ وقت کے لحاظ سے جو قدم مسجد ھذا کی منتظمہ کمیٹی نے اٹھایا ہے ،وہ قابل تعریف ہے ، ایسے اصلاحی جلسہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔ مولانا انتظار نے اپنے پر مغز خطاب میں یہ بھی کہاکہ مسلم معاشرہ جس زوازل ،انحطاط اور پستی کا شکار ہے ، اس کو زبان وقلم کے ذریعہ بیان نہیںکیا جا سکتا ہے ، آج مسلمان معاشرتی اور سماجی زندگی کے جن مسائل وپریشانیوں سے دوچار ہے وہ صرف اور صرف ان کے اعمال بد کا نتیجہ ہے ۔ کانفرنس کی نظامت مفتی اسرارالحق قاسمی نے کی جبکہ مولانا مسلم قاسمی کی دعا پرمجلس اختتام پذیر ہوئی ۔ حافظ غفران نے تمام مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔ اہم شرکا میں سماجی کارکن حافظ ارشاد قریشی ،محمد آصف، مولانا فرقان قاسمی،حاجی محمد نعیم،قاری برہان الدین، قاری ساجد سیفی، حاجی حامد،محمد ظہیر، عزیر عروج،محمد انیس ودیگر کے نام قابل ذکر ہیں ۔