۔زبان و دل کے فرق اور فاصلے ، حق گوئی و بے باکی سے راہ فرار، اپنے سے کمزوروں کو دبانے اور ضرورت پڑی تو بغیر ڈکار کیئے ہڑپ جانے کے سوچ نے ہمارے اندر جگہ بنا لی ہے جو دنیا و آخرت دونوں جہاں کیلئے خطرناک ہے
سیتامڑھی(امین الرشید )
مناسب ماحول کی کمی اورحق گوئی کے فقدان نے مسلم معاشرے کو متزلزل کر رکھا ہے ، اللہ تعالٰی کا ہم سبھوں کو شکر ادا کرنا چاہیے کہ اس نے ہمیں ایمان کی توفیق دی اور مسلمان بنایا خدائے تعالٰی کے اس احسان کا بدلہ یہ ہونا چاہئے تھا کہ ہم لوگ اس کی مرضی کے مطابق زندگی گزارتے اللہ تعالٰی اور اس کے بندوں کے حقوق کی ادائیگی کا لحاظ رکھتے مگر ایسا نہیں ہو رہا ہے کیونکہ مناسب ماحول کی کمی اور حق گوئی کے فقدان نے مسلم معاشرے کو متزلزل کر رکھا ہے۔ان خیالات کا اظہار مدرسہ مدینتہ المعارف مرزاپور سیتامڑھی کے ناظم وبانی مفتی محمد فیاض احمد حمیدالقاسمی نے کیا ۔انہوں نے مزید کہاکہ اللہ تعالٰی کا حکم ہے کہ جو لوگ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں وہ اللہ سے ڈریں اور سچے لوگوں کی صحبت اختیار کریں الحمدللہ آج بھی ہر سماج اور معاشرے میں کچھ نہ کچھ ضرور اچھے اور سچے لوگ موجود ہیں مگر ہم ایسا نہیں کرتے ۔زبان و دل کے فرق اور فاصلے ، حق گوئی و بے باکی سے راہ فرار، اپنے سے کمزوروں کو دبانے اور ضرورت پڑی تو بغیر ڈکار کیئے ہڑپ جانے کے سوچ نے ہمارے اندر جگہ بنا لی ہے جو دنیا و آخرت دونوں جہاں کیلئے خطرناک ہے اس سے بچنے کا واحد راستہ پیغام الہی ” کونوا مع الصدقین ” پر عمل کی خاطر انفرادی و اجتماعی کوشش اور مناسب ماحول کی فضا بنانا ضروری ہے اس کی ایک معمولی مثال دیکھئے جب کوئی شخص کسی اللہ والے کی صحبت میں بیٹھتا ہے یا آپ میں سے بہت سے لوگ چلہ چار ماہ کی جماعت میں جاتے ہیں تو آپ کیا بن جاتے ہیں اور جب واپس اپنے گھر محلہ آتے ہیں تو پھر دھیرے دھیرے کیا ہوجاتے ہیں یہ سب در اصل اچھے یا برے ماحول ہی کا اثر ہوتا ہے ساتھ ہی میں اپنے نوجوانوں سے بطور خاص کہوں گا کہ وہ اپنے مذہب پر عمل اور اپنی تہذیب کی حفاظت اور اس کی اشاعت کی فکر کریں۔
مفتی فیاض احمد نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ خوش نصیب ہے وہ شخص جو حج کے مقدس سفر پروانہ ہوتے ہیں ۔عازمین حج اللہ کے مہمان ہوتے ہیں جس نے حج کرلیا وہ سبھی گناہوں سے پاک ھوجاتاہے۔
آخر میں مولانا رضوان صاحب قاسمی نے پوری کائنات کے انسانوں کے امن چین، ملک کی ترقی اور مسلمانوں میں آپسی اتحاد قائم رھے عازمین حج سے خصوصی دعا کیلئے کہا اور انہیں کی دعاءپر مجلس کا اختتام ہوا۔
اس تقریب میں مولانا نثار احمد، صاحب مولانا عطاءالرحمن، صاحب قاری جمشید صاحب، قاری نوشاد عالم صاحب، قاری محمد امجد صاحب، مولانا خورشید عالم صاحب، مولانا راشد انور صاحب، قاری محمد امین الرشید صاحب، حاجی صلاح الدین(لعل بابو) صاحب، محمد مرشدخان صاحب، نسیم احمد صاحب، علاو¿الدین صاحب، اور شمس الحق صاحب کے علاوہ سینکڑوں مسلمان شریک تھے ۔