فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے علمبردار سوامی اگنی ویش پرحملہ افسوسناک ،تشدد پر قابو پانے کیلئے حکومت جلد ایک موثر قانون لائے :مولانا سید ارشدمدنی

مرکزسے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ نہ صرف خاطیوں کو قانون کے کٹہرے میں لائے بلکہ عدالت عظمی ٰ کی ہدایت کے مطابق ہجومی تشددپر قابوپانے کے لئے جلد ازجلد ایک مو¿ثر قانون بھی لائے
نئی دہلی(ملت ٹائمز)
جمعیةعلماءہند کے صدرمولانا سید ارشدمدنی نے،ممتاز سماجی کارکن اور ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے علمبردار سوامی اگنی ویش پر جھارکھنڈ میں ہوئے حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے لئے بدقسمتی کی بات ہے کہ سوامی اگنی ویش جی کو تشددکا نشانہ اسی روز بنایا گیا جس دن عدالت عظمی نے واضح طور پر یہ اعلان کیا کہ جمہوریت میں ہجومی تشددکے لئے کوئی جگہ نہیں ہوسکتی ، مولانا مدنی نے کہا کہ آج سوامی اگنی ویش کو جس طرح جھارکھنڈ کی بی جے پی حکومت میں تشددکا شکاربنایا گیا اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ فرقہ پرست عناصر کس طرح اس وقت اپنے آپ کو قانون سے بالا تر سمجھ رہے ہیںاور قانون کو اپنے ہاتھ میں لیکر ہر اس شخص کو ظلم وزیادتی کا شکاربنارہے ہیں جو ان کے نظریہ کا مخالف ہے ، اس طرح کے حادثات یہ بتانے کے لئے کافی ہیں کہ ہجومی تشددکو روکنے کے لئے نہ تومرکزی سرکارسنجیدہ ہے اور نہ ہی ریاستیں ، انہوں نے کہا کہ سوامی اگنی ویش پر یہ حملہ ان کی زبان بندکرنے کے لئے کیا گیا ہے ، آخرمیںانہوں نے کہا کہ مرکزسے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ نہ صرف خاطیوں کو قانون کے کٹہرے میں لائے بلکہ عدالت عظمی ٰ کی ہدایت کے مطابق ہجومی تشددپر قابوپانے کے لئے جلد ازجلد ایک مو¿ثر قانون بھی لائے ۔