سپول (پریس ریلیز ) معروف عالم دین، جمعیۃ علماء بہار کے صدر، خلیفہ فدائے ملت حضرت مولانا سید اسعد مدنیؒ، صدر رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ اور سابق امام عیدین گاندھی میدان پٹنہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحبؒ کے انتقال پرمولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے اپنے شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک عظیم علمی خسارہ اور امت کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔
مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہاکہ گذشتہ دو ماہ کے دوران امت کے کئی عظیم علماء ہم سے یکے بعد دیگرے رخصت ہوگئے ہیں۔ حضرت مولانا اسرارالحق قاسمیؒ، حضرت مولانا حسیب الرحمن قاسمیؒ، حضرت مولانا زبیر احمد قاسمیؒ، حضرت مولانا سید واضح رشید حسنی ندویؒ اور اب حضرت مولانا محمد قاسم صاحب بھاگلپوری رخصت ہوگئے۔
مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے بتایاکہ مولانا محمد قاسم صاحب ہمہ جہت خوبیوں کے حامل، مقتی پرہیزگار، قائد اور بے شمار صفات کے حامل تھے۔تقریباً نصف صدی تک،علم دین کے فروغ، مدارس اسلامیہ کے قیام، ملی تحریک، سماجی اصلاحات سمیت متعدد شعبوں میں انہوں نے کام کیا۔ مدرسہ اسلامیہ شمس الہدی کے پرنسپل رہنے کے دوران ا نہوں نے اس ادارے کو ترقی کے بام عروج پر پہونچایا۔ پٹنہ کی سرزمین پر ایک بڑا ادارہ انہوں نے قائم کیا۔ جمعیت علماء ہند کے پلیٹ فارم سے انہوں نے ملت اسلامیہ اور مسلمانوں کی فلاح وبہبو د کیلئے ناقابل فراموش کارنامہ انجام دیا۔
مولانا محمد قاسم صاحب کے بے شمار شاگرد موجود ہیں۔ان کی علمی، فلاحی، سماجی اور رفاہی کاموں کی پوری سرزمین بہار گواہ ہے۔ اپنی خدمات اور نیک اوصاف کی بنیاد پر وہ ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
مولانا کی وفات کی خبر ملنے کے بعد بعد نماز فجر جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار میں ایک تعزیتی نشست اور ایصال ثواب کی مجلس کا اہتمام کیاگیا جس میں جامعہ کے طلبہ واساتذہ اور دیگر حضرات نے شرکت کی اور حضرت مولانا محمد قاسم صاحب کی بلندی درجات اور مغفرت کیلئے دعاء کا اہتمام کیا گیا۔