بہار کے مدھوبنی میں اشوک یادو اور ڈاکٹر شکیل احمد کے درمیان سخت مقابلہ ۔وی آئی پی امیدوار کے خلاف عوام میں شدید ناراضگی

مدھوبنی (ایم این این )
مدھوبنی لوک سبھا سیٹ پر پانچویں مرحلے میں 6مئی کوووٹنگ ہورہی ہے تاہم لڑائی یہاں دلچسپ ہے کیوں کہ مہاگٹھبندھن کے امیدوار کے ساتھ کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر شکیل احمد بھی آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں ۔
آزاد امیدوار ڈاکٹر شکیل احمد کا دعوی ہے کا عظیم اتحاد میںشامل وی آئی پی پارٹی کے امیدوار بدری پروے مقابلے سے باہر ہوچکے ہیں ۔بی جے پی امیدوار اشوک یادو کو ہم سخت ٹکر دے رہے ہیں اور ہماری جیت یقینی ہے ۔ مدھوبنی شروع سے مسلم سیٹ رہی ہے تاہم 2019 میں کسی مسلمان امیدوار نہ دینے کی وجہ سے وہاں کے مسلمانوں میں سیکولر اتحاد کے خلاف شدید ناراضگی ہے اور اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈاکٹر شکیل احمد آزاد کے امیدوار کے طور پر اپنی جیت کا دعوی کررہے ہیں ۔دوسری طرف بدری پروے کا کہناہے کہ ہم اتحاد کے امیدوار ہیں ،یہاں کے عوام نے ہمیشہ سیکولر اتحاد کا ساتھ دیاہے ۔ اشوک یادو وہاں سے بی جے پی کے امیدوار ہیں جن سے دونوں امیدوار اپنی لڑائی بتارہے ہیں ۔
ڈاکٹر شکیل احمد کا دعوی ہے کہ مسلمانوں ،برہمنوں کا ووٹ یکطرفہ طور پر ہمیں مل رہاہے ۔دوسری طرف کانگریس لیڈر صبیح محمود نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مدھوبنی لوک سبھا سیٹ پر سیکولر ووٹ یکطرفہ طور پر گٹھبندھن کے امیدوار بدری پروے کو مل رہاہے ۔ ا س سیٹ پر سابق وزیر اور سیئنر لیڈر علی اشرف فاطمی نے بھی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیاتھا لیکن انہوں نے واپس لیکر ڈاکٹر شکیل احمد کی حمایت کردی جس کی وجہ سے ماناجارہاہے کہ ڈاکٹر شکیل احمد کی پوزیشن اب مضبوط ہوچکی ہے ۔ ملت ٹائمز کے کیمر پر بھی مدھوبنی کے عوام نے کہاتھاکہ شکیل احمد اور علی اشرف دونوں میدان میں رہتے ہیں تو ووٹ بدری پروے کو کریں گے اگر ایک میدان سے ہٹ جاتے ہیں تو پھر یکطرفہ طور پر ہمارا ووٹ گٹھبندھن کے امیدوار کے خلاف جائے گا کیوں کہ امیدوار صحیح نہیں ہے ۔ایسے لوگوں کو ہم ووٹ نہیں دے سکتے ہیں ۔
مدھوبنی میں 18 فیصد مسلمان ہیں۔ بقیہ ووٹرس میں برہمن ڈاکٹر شکیل کی حمایت کا وعدہ کررہے ہیں تاہم اہم کردار یہاں یادو اور دلت ووٹ ادا کریں گے ۔