نئی دہلی16 جون 2019: حالیہ دنوں میں بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ میں اسرائیل کی حمایت کے پس منظر میں،جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کی دل کھول کر حمایت کی یقین دہانی کرے ۔میڈیا کو دیے گئے ایک بیان میں، امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند ، اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل میں اسرائیل کے حق میں بھارت کی طرف سے لیے گیے فیصلے پر افسوس کا کا اظہار کرتی ہے، جس میں اسرائیل نے ایک فلسطینی حقوق انسانی کی تنظیم کو مشاہد کا درجہ دیے جانے کے خلاف قرارداد پیش کی تھی۔ اسرائیل کی حمایت میں یہ ووٹ، بھارت کی فلسطینی کاز کے سلسلے میں کئی دہائیوں سے چلی آرہی پالیسی سے انحراف ہے۔ اپنے جاری نا جائز قبضہ کو بر قرار رکھنے اورانسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے کی گئی تنقیدوں اور اٹھائی جانے والی آوازوں کو کچلنے کی اسرائیل کی سخت گیر پالیسیوں کی بھارت کی طرف سے توثیق اور نقطہ نظر میں یہ تبدیلی، فلسطینیوں کے لیےایک بڑا دھچکا ہے، جو کہ ایک آزاد ریاست کے قیام کے جدوجہد میں ہماری تقویت کے محتاج ہیں۔حکومت کا یہ عمل،تیل سے مالا مال عرب ممالک کے ساتھ بہتر ہو رہے تعلقات میں بھی رکاوٹ پیدا کرسکتا ہے۔بھارت کو فلسطینیوں کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرنی چاہیے اور اسے سفارتی اور بین الاقوامی فورموں میں اسرائیل کی حمایت کے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ بھارت نے ہمیشہ سامراجی قوتوں کے خلاف لڑا ہے اور سامراجی قوتوں کے خلاف جدوجہد کرنے والے ممالک کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ ہم بھارت کے انصاف اور امن پسند لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اسرئیل کے ناجائز قبضے ، غیرقانونی کالونیوں اورفلسطینیوں کے ساتھ ہورہی ظلم و نا انصافی کے خلاف تمام ترقانونی اور آئینی ذرائع استعمال کرکے اپنی آواز اٹھائیں اور حکومت سے امید ہے کہ وہ اسرائیل کی ناحق حمایت پر نظر ثانی کریں گی۔






