یہود ونصاریٰ قرآن کریم کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے پریشان ہیں!
اسلامی ممالک کے سربراہان ناروے سفیروں کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرائیں: محمد سعید نوری
ممبئی: ناروے میں پیش آئے بدترین واقعہ جس میں ایک جنونی سرپھرے نے آفاقی کتاب قرآن پاک کو نذرِ آتش کی ناپاک کوشش کی تھی جس پر مسلمانوں میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے جس کے نتیجے میں اب تک عظمت قرآن کے حوالے سے مختلف پروگرامات و احتجاجی بیانات کا سلسلہ جاری ہے ملک کی مشہور تنظیم رضا اکیڈمی جو اس دلخراش واقعہ کے بعد سے ہی سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے اور پرزور انداز میں عالمی دنیا سے مطالبہ کررہی ہے کہ جس شرپسند عناصر نے عظیم آسمانی کتاب کو نذر آتش کر نے کی کوشش کی تھی اسے سخت سے سخت سزا دی جائے مزید ایک ایسا قانون بنایا جائے کہ کوئ بھی اسلام دشمن مذہب اسلام یا پیغمبر اسلام صلی اللّٰہ علیہ وسلم وقران کریم کی توہین کرنے کی جراءت نہ کرسکےاس سلسلے میں آفاقی کتاب قرآن کریم کی عظمتوں کو پیش کرتے ہوئے آج ممبئی کی مشہور مسجد ہانڈی والی مسجد میں عظمت قرآن کے نام سے ایک عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔جس میں ممبئی کے علماء کرام کے علاوہ بنارس و ناگپور کے نمائندے بھی شامل تھےمذکورہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئےمحمد سعید نوری بانی رضا اکیڈمی نے کہا کہ آج پوری دنیا میں جس بابرکت کتاب کی تلاوت کی جارہی ہے وہ قرآن کریم ہے جو کتاب اللّٰہ ہے انسانوں کی رشد و ہدایت کے لئے خالق کائنات نے اپنے محبوب صلی اللّٰہ علیہ وسلم پر نازل کیا ہے جس کی حفاظت کی ذمہ داری خود پرودگار نے لی ہے لیکن آج انسانی شکل میں کچھ درندے کلام اللّٰہ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خائف ہیں اور اس کی بے حرمتی پر آمادہ ہیں جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ناروے کے سخت گیر اسلام دشمن تھارسن نے جس طرح سے اعلانیہ طور مجمع کثیر کی موجودگی میں قرآن کریم کو نذرِ آتش کرنے کی کوشش تھی اور ناروے پولیس نے کوئ ایکشن نہیں لیا تھا اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک طریقے سے پلاننگ شدہ منصوبہ بندی کا نتیجہ تھا لہذا جہاں وہ گستاخ مجرم ہے وہیں ناروے پولیس بھی برابر کی شریک ہےلہذا مسلم ممالک کے سربراہان کو چاہیے کہ وہ ناروے کے سفیر کو طلب کرکے سخت احتجاج درج کرائیں نہیں تو فوراً وہاں کے سفیر کو اپنے ملک سے واپس بھیجیں ۔ اانہوں نے مزید کہا کہ یہود ونصاریٰ جو روز اول سے ہی مذہب اسلام و پیغمبر اسلام کے دشمن ہیں وہ کسی نہ کسی طرح اسلام سے اپنی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے اس طرح کی دل آزار حرکتیں کرتے ہیں کہ مسلمان مشتعل ہو ںلہذا مسلمان مضبوطی کے ساتھ قرآن کریم کی عظمت و حرمت کیلئے ہمیشہ تیار رہیں۔بنارس سے تشریف لائے مشہور عالم دین مولانا انصار الحق رضوی نے اپنے بیان میں کہا کہ ناروے میں ہوئے قرآن پاک کی بے حرمتی نے مسلمانوں کے جذبات مجروح کردیئے ہیںلیکن جس طرح سے اس مسئلہ پر مسلم ممالک کو احتجاج کرنی چاہیے تھی وہ نہیں ہواچند مسلم ملکوں نے زبانی خرچ کے علاوہ سخت قدم نہیں اٹھا ئے جس کی وجہ سے وقفہ وقفہ شرپسند عناصر اس طرح کی حرکتیں کرکے مسلمانوں کو تکلیف دینے کی کوشش کرتے ہیں لہذا ہمیں متحدہ محاذ کھول کر اسلام دشمن طاقتوں کو نکیل لگانے کی ضرورت ہے آپ نے مسلمانوں سے بھی اپیل کی وہ زیادہ سے زیادہ تلاوت قرآن کریں تاکہ دشمن خود اپنے منصوبے میں ناکام ہوجائیں ۔ جمیعت علمائے اہلسنت ممبئی کے نائب صدر وہانڈی والی مسجد کے خطیب وامام مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ اسلام دشمن طاقتیں ہمیشہ مغلوب رہیں گی چاہے وہ کتنی بھی اوچھی حرکتیں کرلیں اسلام کا پرچم ہمیشہ اونچا رہے گا آپ نے مزید کہا کہ ناروے میں تھارسن نے قرآن کریم کو نذرِ آتش کی جو ناپاک کوشش کی ہےدنیا دیکھے گی کہ وہ خود اپنی لگائ ہوئ آگ میں جل کر خاکستر ہو جائے گا کشمیری صاحب نے مزید کہا کہ ناروے حکومت نے اگر اس معاملے پر دیرپا کوئ لائحہ عمل تیار نہیں کیا تو یاد رکھے مسلمان ہمیشہ ناروے حکومت پر لعن و ملامت کرتے رہیں گے جس سے اس کی شبیہ ہمیشہ داغدار رہے گی ضروری ہےکہ حکومت اس گستاخ کو کڑی سے کڑی سزا دے ۔ مفتی زبیر احمد برکاتی نے بھی کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے مگر ناموسِ رسالت وعظمت قرآن پر حملہ ہو ہم کبھی برداشت نہیں کریں گے ۔ مولانا امان اللہ رضا نے عالمی دنیا کا نقشہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ناروے میں گستاخ نے سو چا کہ ہم قرآن کو نذرِ آتش کرکے ہیرو بن جائیں گے مگر محافظ قرآن عمر الیاس اور اس کے دوستوں نے اسے زیرو بنا دیا آپ نے کہا کہ ناروے کے حادثہ کے بعد اب یورپی ممالک میں بھی قرآن کریم سے لوگوں میں دلچسپی پیدا ہو رہی ہے اور لوگ خود بخود قرآن کریم کی تلاوت کیلئے آگے نکل رہے ہیں یہ قرآن کریم کی حقانیت کی دلیل ہے۔ناگپور سے تشریف لائے فاروق رضوی نے کہا کہ ہم شکریہ ادا کرتے ہیں ارود اخبارات کا جو مسلسل رضا اکیڈمی کے ذریعے انجام دیئے گئے خدمات ہم تک پہونچ پاتے ہیں لہذا ناموسِ رسالت کی بات ہو یا عظمت قرآن کی رضا اکیڈمی ہر معاملے میں امت مسلمہ کو بیدار کرنے کا کام کرتی ہے فاروق رضوی نے مزید کہا کہ آج سعید نوری کام نہیں کاموں کی مشین ہیں جن کے ذریعے پورے ملک کے مسلمانوں کو حوصلہ ملتا ہے لہذا ایسے ہی تال میل کی ضرورت پورے ہندوستان میں ہونے کی صورت پیدا کی جائے ۔ مولانا خلیل اللّٰہ سبحانی نے بھی اس موقع پر پرجوش انداز میں کہا کہ ناروے حکومت ہوش کے ناخن لے اور یہود ونصاریٰ مسلمانوں کا امتحان لینا بند کردیں ورنہ ہر گھر میں قرآن مجید کی حفاظت کیلئے عمر الیاس پیدا ہوں گے اور گستاخ کا گردن دبوچ کر قرآن کی حفاظت کریں گے۔ اس تاریخ ساز عظمت قرآن کانفرنس کیلئے رضا اکیڈمی ، جمیعت علمائے اہلسنت ، انجمن برکات رضا پھول گلی ، تنظیم ائمہ مساجد وغیرہ کی محنتیں لائق تحسین رہی ہی۔ اس اجلاس میں مولانا خلیل الرحمٰن نوری ، مولانا محمد عمر نظامی ، جنرل سکریٹری جمیعت علمائے اہلسنت مولانا محمد عباس رضوی، قاری محمد ہارون رضوی ، سید سبحانی میاں، قاری محمد ارشاد نظامی، مولانا امان اللہ مصباحی ، مولانا حاتم طائی ، مولانا غلام مصطفیٰ ، مولانا تبریز نظامی، مولانا شاداب رضا محبوبی، حافظ جنید رضا رشیدی ، حافظ کتاب اللّٰہ، عبد القیوم رضوی ، شیر خان وغیرہم موجود تھے۔ اختتام اجلاس پر مولانا فرید الزماں نے دعا فرمائی ۔